صدرنشین کے استعفیٰ کی منظوری میں تاخیر، گورنر کے اقدام پر کشیدگی کی قیاس آرائیاں
حیدرآباد ۔یکم جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ میں کانگریس حکومت کی تشکیل کو ایک ماہ مکمل نہیں ہوا لیکن راج بھون سے تعلقات میں کشیدگی کا آغاز ہوتا دکھائی دے رہا ہے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ریاستی گورنر ڈاکٹر سوندرا راجن سے خوشگوار روابط برقرار رکھنے کی ہر ممکن مساعی کی اور سال نو کے موقع پر راج بھون پہنچ کر گورنر کو مبارکباد پیش کی ۔ حکومت کی جانب سے تیار کردہ خطبہ گورنر نے اسمبلی کے پہلے اجلاس میں پڑھا جس کے بعد توقع کی جارہی تھی کہ گورنر ریونت ریڈی حکومت کی کارکردگی میں بھرپور تعاون کریں گی۔ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے صدرنشین جناردھن ریڈی کے استعفیٰ کی قبولیت کے معاملہ میں راج بھون اور حکومت کے درمیان کشیدگی کا اندیشہ ہے۔ صدرنشین جناردھن ریڈی کے استعفیٰ کو گورنر نے آج تک قبول نہیں کیا اور نہ ہی تاخیر کی وجوہات سے حکومت کو واقف کرایا ہے ۔ ریونت ریڈی گورنرکی جانب سے استعفیٰ کی قبولیت کے منتظر ہیں تاکہ نئے صدرنشین اور ارکان کا تقرر کیا جائے اور مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کا عمل شروع کیا جاسکے۔ بتایا جاتا ہے کہ گورنر نے پبلک سرویس کمیشن میں امتحانی پرچہ جات کے افشاء پر حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے تاکہ مرکزی وزارت پرسونل اینڈ ٹریننگ کو روانہ کی جائے ۔ گورنر نے سابق حکومت سے بھی پرچہ جات کے افشاء پر رپورٹ طلب کی تھی لیکن بی آر ایس حکومت نے رپورٹ سے انکار کیا۔ اب جبکہ کانگریس برسر اقتدار ہے، گورنر کی جانب سے رپورٹ کی طلبی پر مختلف سوالات کئے جارہے ہیں۔ عہدیداروںکا کہنا ہے کہ جناردھن ریڈی ریٹائرڈ آئی اے ایس عہدیدار ہیں ، لہذا ان کے بارے میں رپورٹ مرکزی وزارت پرسونل اینڈ ٹریننگ کو روانہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ صرف برسر خدمت آل انڈیا سرویس عہدیدراوں کے بارے میں رپورٹ مرکز کو روانہ کی جاسکتی ہے۔ اسی دوران حکومت نے تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کیلئے ایک سینئر آئی پی ایس عہدیدار کے تقرر کے امکانات کا جائزہ لیا ہے۔ ابتداء میں ریٹائرڈ آئی اے ایس عہدیدار اے مرلی کو مقرر کرنے کی اطلاع تھی لیکن وہ 62 سال عمر سے تجاوز کرچکے ہیں، لہذا صدرنشین کے عہدہ پر تقرر نہیں کیا جاسکتا۔ پبلک سرویس کمیشن میں تقرر کیلئے عمر 62 سال سے کم ہونی چاہئے ۔ حکومت مرلی کی جگہ کسی سینئر آئی پی ایس عہدیدارکے نام پر غور کر رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ موجودہ یا پھر کسی ریٹائرڈ آئی پی ایس عہدیدار کا کمیشن میں تقرر ممکن ہے۔ بشرطیکہ گورنر جلد سے جلد جناردھن ریڈی کا استعفیٰ قبول کرلیں۔ ریونت ریڈی حکومت کو ایک سال میں دو لاکھ جائیدادوں پر تقررات کا وعدہ پورا کرنا ہے اور جاب کیلینڈر بھی جاری کیا جائے گا۔1