تلنگانہ پولیس نے وردی کی جگہ گلابی ڈریس پہن لیا: بی جے پی

   

خواتین پر مظالم کو روکنے میں ناکامی، مہیلا مورچا کے صدر وجیا کا الزام
حیدرآباد۔ 27 فروری (سیاست نیوز) بی جے پی مہیلا مورچا کی ریاستی صدر آکولا وجیا نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ پولیس اپنے رویہ سے ٹی آر ایس کارکنوں کی طرح تبدیل ہوچکی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پولیس نے خاکی وردی اتارکر گلابی ڈریس پہن لیا ہو۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے آکولا وجیا نے سنگاریڈی میں طالبہ کی خودکشی اور اور اس کے بعد والدین کے ساتھ پولیس کے سلوک کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس عوام کی خدمت کے بجائے ٹی آر ایس قائدین کی مذد کررہی ہے۔ ٹی آر ایس دورحکومت میں خواتین پر مظالم اور گمشدگی کے واقعات میں اضافہ ہوچکا ہے۔ پولیس متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ نارائنا کالج کی طالبہ کی خودکشی کے خلاف احتجاج کرجنے والے والد کو پولیس کانسٹیبل کی جانب سے لات مارنا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا سنہرے تلنگانہ میں پولیس کا رویہ ایسا ہونا چاہئے۔ پولیس رویہ کی مذمت کرتے ہوئے آکولا وجیا نے کہا کہ عوام کی مدد کرنے کے بجائے پولیس ٹی آر ایس قائدین کو سلام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر ٹوئٹر پر نئی دہلی کے حالات پر افسوس کا اظہار کررہے ہیں لیکن انہیں سنگاریڈی کا واقعہ دکھائی نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں خواتین اور لڑکیوں کی گمشدگی کے واقعات میں اضافہ ہوچکا ہے لیکن پولیس کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں خواتین خود کو غیر محفوظ تصور کررہی ہیں۔ اسی دوران ڈائرکٹر جنرل پولیس مہیندر ریڈی نے سنگاریڈی کے واقعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے افسوسناک قراردیا۔ ٹوئٹر پر ڈی جی پی نے لکھا کہ واقعہ کے ذمہ دار پولیس ملازم کو ذمہ داری سے ہٹادیا گیا ہے۔ انہیں ہیڈکوارٹر سے رجوع کردیا گیا۔ ڈی جی پی نے کہا کہ ایس پی سنگاریڈی کو ہدایت دی گئی ہے کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کے اعادہ کو روکیں۔