تلنگانہ کابینہ میںآئندہ ماہ توسیع کا امکان، چار وزراء کی شمولیت متوقع

   

اسمبلی کے مانسون سیشن سے قبل کڈیم سری ہری ، کے ٹی راما راؤ اور ہریش راؤ کی کابینہ میں دوبارہ واپسی، کے سی آرکے زیر غور

حیدرآباد ۔ 25 ۔ ا گست (این ایس ایس) تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ستمبر میں ریاستی اسمبلی کے مانسون سیشن کے آغاز سے قبل اپنی کابینہ میں توسیع اور مزید چار ارکان کی شمولیت پر غور کر رہے ہیں۔ باور کیا جاتا ہے کہ چیف منسٹر کا احساس ہے کہ کڈیم سری ہری ، کے ٹی راما را ؤ اور ہریش راؤ جیسے سینئر قائدین کو کابینہ سے باہر رکھنے کی حالیہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کو بھاری قیمت چکانی پڑی ہے اور اب وہ بحران کن حالات اور مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کے ماہر سمجھے جانے والے قائدین جیسے ٹی ہریش راؤ اور کے ٹی راما راؤ کو دوبارہ کابینہ میں واپس لانا چاہتے ہیں۔ کے ٹی راما راؤ نے بحیثیت وزیر بلدی نظم و نسق اور انفارمیشن ٹکنالوجی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا جبکہ ٹی ہریش راؤ نے بڑی آبپاشی کے شعبہ میں غیر معمولی خدمات انجام دیتے ہوئے سرکاری اسکیمات کو موثر انداز میں روبہ عمل لایا تھالیکن ان دونوں کی کابینہ میں عدم شمولیت کے سبب نہ صرف سرکاری بلکہ تنظیمی سطح پر بھی اثر مرتب ہوئے تھے جس کے ازالہ کے طور پر کے سی آر اب ان دونوں کے علاوہ مزید دو وزراء کو شامل کرنا چاہتے ہیں۔ چیف منسٹر کے سی آر جو مذبہی و روحانی رسم و رواج کی سختی سے پابندی کرنے کیلئے مشہور ہیں اور سمجھا جاتا ہے کہ وہ مذہبی اعتقاد کے مطابق کابینہ میں توسیع کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔تلنگانہ اسمبلی میں قبل ازیں علی الحساب موازنہ پیش کیا گیا تھا اور اس مرتبہ توقع ہے کہ کے سی آر مزید 6 ماہ کیلئے بجٹ پیش کریں گے ۔ مختلف محکمہ جات کو تجاویز اور رقمی تخصیصات سے متعلق تفصیلات روانہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ حکومت نے بجٹ سیشن سے قبل کابینہ میں توسیع کا منصوبہ بنایا ہے۔ چنانچہ کابینہ میں توسیع کی صورت میں آئندہ 6 ماہ کے بجٹ کی پیشکشی کیلئے ایک نئے وزیر فینانس بھی مل جائیں گے۔