کانگریس کے اعلیٰ قائدین سے نمائندگی کرنے کا فیصلہ ، سید امین احمد الیاس
حیدرآباد۔16جون(سیاست نیوز) تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اقلیتی سل گریٹر حیدرآباد کنونیر سیدامین احمد الیاس نے ریاستی کابینہ میں پھر ایک مرتبہ مسلمانوں کو نظر انداز کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوںنے کہاکہ کانگریس پارٹی سے ملک بھرکے مسلمانوں کی امیدیں وابستہ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سارے ملک میںجہاں جہاں پر بھی بھگوا حکومت ہے وہاں مسلم اقلیت کا عرصہ حیات تنگ کیاجارہا ہے مگر تلنگانہ میںمسلمانوں نے راہول گاندھی کے نعرے ’’ نفرت کے بازارمیںمحبت کی دوکان‘‘ پر بھروسہ کیا اور کانگریس پارٹی کو اقتدار سونپا مگر دیڑھ سال سے زائد عرصہ گذر نے کے بعد بھی تلنگانہ حکومت مسلم اقلیت سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میںناکام رہی ہے ۔ سید امین احمد الیاس نے حالیہ عرصہ میں تلنگانہ کے اضلاع او ر شہر حیدرآباد کے مضافات میںپیش آئے فرقہ وارانہ نوعیت کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت شر پسندوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے ریاست میںامن وامان کا ماحول برقرار رکھے ۔انہوں نے تلنگانہ فینانس کارپوریشن ‘ اقلیتی کمیشن‘ اُردو اکیڈیمی کے بشمول دیگر اداروں میں ڈائرکٹرس کے تقرر میں تاخیر سے کانگریس کیڈر میںپائی جانے والی بے چینی کو سمجھنے اور تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کومشورہ دیا۔ انہوںنے کہاکہ مسلم اقلیت سیاسی طور پر تلنگانہ میں بے بس ہوگئی ہے ۔ کیونکہ کابینہ میںنہ تو کوئی مسلم وزیر ہے اور نہ ہی ڈائرکٹر س کے مخلوعہ عہدے پر کئے گئے ہیں۔ سید امین احمد الیاس نے کہاکہ وہ تلنگانہ میںمسلم اقلیت کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر مشتمل ایک مکتوب اے آئی سی سی سربراہ ملک ارجن کھڑگی‘ شریمتی سونیا گاندھی‘ شری راہول گاندھی کے علاوہ اے آئی سی سی اقلیتی سل چیرمن رکن راجیہ سبھا جناب عمران پرتاب گڑھی ‘ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی سربراہ مسٹر مہیش کمار گوڑ‘ انچارج تلنگانہ شریمتی مینا کشی نٹراجن کو روانہ کریں گے اور صورتحال سے انہیں آگاہ کریں گے۔