راجیو یوا وکاسم کے دوبارہ آغاز کا جائزہ بھی لیا جاسکتا ہے، فلاحی اسکیمات پر عمل آوری میں فنڈس کی کمی اہم رکاوٹ
حیدرآباد 3 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی کابینہ کا اجلاس 5 جون کو 3 بجے سہ پہر ڈاکٹر بی آر امبیڈکر تلنگانہ سکریٹریٹ میں منعقد ہوگا۔ چیف سکریٹری کے رام کرشنا راؤ نے وزراء و اعلیٰ عہدیداروں کو اجلاس کی اطلاع دی ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ میں 6 ضمانتوں پر عمل کے علاوہ بعض نئی فلاحی اسکیمات کا آغاز کیا گیا ہے۔ اسکیمات پر عمل کے سلسلہ میں فنڈس کی کمی اہم رکاوٹ بن چکی ہے۔ ایسے میں کابینی اجلاس میں حکومت کی ترجیحات کا تعین کیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سرکاری ملازمین کے مطالبات کا جائزہ لیتے ہوئے اُن کی یکسوئی کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا کو ذمہ داری دی گئی کہ وہ ملازمین نمائندوں سے مذاکرات کریں۔ کابینی سب کمیٹی نے سرکاری ملازمین کے مطالبات پر چیف منسٹر کو رپورٹ پیش کردی ۔ ذرائع کے مطابق بھوبھارتی، اندراماں ہاؤزنگ، راشن کارڈس ، راجیو یویا وکاسم اور سرکاری دواخانوں میں خواتین کو مفت طبی معائنوں کی سہولت جیسی اسکیمات کا جائزہ لیا جائے گا۔ حکومت نے اراضیات و جائیدادوں کے رجسٹریشن کو آسان بنانے بھوبھارتی قانون نافذ کیا جس کے تحت یوم تاسیس یعنی 2 جون سے اسپاٹ بکنگ سسٹم کا آغاز ہوچکا ہے۔ رجسٹریشن میں آسانی کے ذریعہ سرکاری خزانہ کی آمدنی میں اضافہ کا منصوبہ ہے۔ حکومت نے اندراماں ہاؤزنگ اسکیم کے استفادہ کنندگان کو مکانات کے الاٹمنٹ کے مکتوب جاری کرنے کا فیصلہ کیا اور پہلے مرحلہ میں ایسے مکانات جن کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے اُنھیں استفادہ کنندگان کے حوالہ کیا گیا۔ ہر ضلع میں ماڈل ہاؤزکے طور پر اندراماں ہاؤزنگ کے چند مکانات تیار کئے گئے ہیں۔ دوسری طرف حکومت نے راجیو یوا وکاسم کے منظوری لیٹرس کی اجرائی کا کام اچانک روک دیا ہے۔ 2 جون سے یہ لیٹرس جاری کئے جانے تھے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق اسکیم پر عمل میں بینکرس کے عدم تعاون کے نتیجہ میں حکومت نے منظوری لیٹرس کی اجرائی کو روک دیا ہے۔ اسٹیٹ لیول بینکرس کمیٹی نے راجیو یوا وکاسم کے استفادہ کنندگان کو قرض کی اجرائی کیلئے مروجہ قواعد پر عمل کا فیصلہ کیا جس کے تحت درخواست گذار کا بینک سے متعلق ٹریک ریکارڈ دیکھا جائے گا۔ اگر سابق میں بینک قرض کی ادائیگی میں درخواست گذار نے کوتاہی کی ہو یا بینک کا قرض باقی ہو تو ایسے امیدوار کو دوبارہ قرض جاری نہیں کیا جاتا۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے بینکرس کو مشورہ دیا تھا کہ وہ قرض کی اجرائی میں قواعد میں نرمی دیں کیوں کہ اسکیم کیلئے سبسیڈی کی رقم زیادہ ہے اور قرض کی رقم معمولی ہے۔ حکومت اور بینکرس میں اتفاق رائے کی کمی سے اسکیم کا آغاز نہیں ہوسکا۔ بتایا جاتا ہے کہ کابینی اجلاس میں راجیو یوا وکاسم کے تحت 50 ہزار تا ایک لاکھ کی اسکیم پر عمل آوری کا فیصلہ کیا جائے گا تاکہ اسکیم کا پہلا مرحلہ شروع کیا جاسکے۔ ذرائع کے مطابق استفادہ کنندگان کے انتخاب سے ارکان اسمبلی مطمئن نہیں ہیں کیوں کہ اُن کے سفارش کردہ نام فہرست میں شامل نہیں ہوئے ۔ اجلاس میں محکمہ جات کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر پولیس اور سیول اڈمنسٹریشن میں تبدیلی کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ اجلاس میں کالیشورم پراجکٹ پر ویجلنس رپورٹ اور نیشنل ڈیم سیفٹی اتھاریٹی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔1