تلنگانہ کانگریس اور بی آر ایس کیلئے اے ٹی ایم کے سوا کچھ نہیں

   

مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر کا الزام، بی سی کو تلنگانہ کا چیف منسٹر بنانے کا اعلان
حیدرآباد۔/10 نومبر، ( سیاست نیوز) مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ تلنگانہ کو کانگریس کا اے ٹی ایم بننے نہیں دیا جائے گا۔ حیدرآباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کانگریس کی جانب سے اعلان کردہ 6 ضمانتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس کے انتخابی وعدوں پر عوام کو بھروسہ نہیں ہے اور کانگریس نے وعدوں کے بجائے گیارنٹی کا نیا لفظ استعمال کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ کانگریس برسراقتدار آنے کی صورت میں وعدوں کی تکمیل کے نام پر بڑے پیمانے پر کرپشن کا آغاز ہوگا اور انتخابی وعدوں کی تکمیل کے نام پر عوامی رقومات لوٹی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے نوجوانوں سے روزگار کی فراہمی کا کوئی وعدہ نہیں کیا ہے۔ راجیو چندر شیکھر نے الزام عائد کیا کہ کانگریس زیر اقتدار ریاستوں میں وعدوں کی تکمیل نہیں کی گئی۔ عوام سے ووٹ حاصل کرنے کیلئے وعدوں کا سہارا لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں میں نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا گیا لیکن کانگریس کی حکومتوں نے روزگار کی فراہمی پر توجہ نہیں دی۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ کانگریس اور بی آر ایس میں کوئی فرق نہیں ہے دونوں پارٹیاں تلنگانہ کو اے ٹی ایم میں تبدیل کرچکی ہیں۔ مرکزی حکومت اس مرتبہ ایسا ہونے نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے میں یقین رکھتی ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ بی سی طبقات کی ترقی صرف بی جے پی سے ممکن ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ تلنگانہ کی حقیقی ترقی کیلئے بی سی قیادت کو پروان چڑھائیں۔ بی جے پی نے تلنگانہ میں برسراقتدار آنے پر بی سی کو چیف منسٹر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔