تلنگانہ کانگریس کے تمام فیصلے متفقہ طور پر کیئے گئے : آر سی کنتیا

   

راہول گاندھی کے مشیر پر الزامات کی تردید، قائدین ڈسپلین کی پابندی کریں
حیدرآباد۔ 18 فروری (سیاست نیوز) جنرل سکریٹری اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ آر سی کنتیا نے تلنگانہ پارٹی کے امور میں اے آئی سی سی قائد کے راجو کی مداخلت کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کے مشیر کے راجو نے تلنگانہ کے پارٹی امور میں کوئی مداخلت نہیں کی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کنتیا نے کہا کہ تلنگانہ سے متعلق تمام فیصلے قائدین کی جانب سے مشترکہ طور پر کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے انچارج جنرل سکریٹری کی حیثیت سے دیگر اے آئی سی سی سکریٹریز، پی سی سی صدر اور مقامی قائدین نے مشترکہ طورپر فیصلے کیے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی سے متعلق کسی بھی مسئلہ پر ان سے یا پی سی سی صدر، اے آئی سی سی سکریٹریز سے نمائندگی کی جاسکتی ہے۔ شکایات کا جائزہ لے کر ضروری کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ قائدین کی جانب سے پارٹی امور پر کھلے عام بیان بازی ڈسپلن شکنی کے مترادف ہے۔ پارٹی میں کتنے ہی بڑے قائد کیوں نہ ہوں انہیں ڈسپلین کی پابندی کرنی ہوگی۔ کنتیا کا یہ بیان سابق مرکزی وزیر رینوکا چودھری کے حالیہ ریمارکس کے بعد منظر عام پر آیا ہے جنہوں نے اسمبلی انتخابات میں پارٹی شکست کے لیے راہول گاندھی کے سیاسی مشیر کے راجو کو ذمہ دار قرار دیا تھا۔ انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ راجو نے تلنگانہ کے بارے میں گمراہ کن رپورٹ پیش کی ہے۔