تلنگانہ کا بجٹ 2020-21 سے عوام بے حد خوش

   

تمام طبقات کے ساتھ انصاف رسانی ، اسمبلی میں بجٹ مباحث پر وزیر ہریش راؤ کا خطاب
حیدرآباد۔12مارچ(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ2020-21سے عوام بے حد خوش ہیں لیکن کانگریس کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ کانگریس اور مخالف تلنگانہ راشٹر سمیتی اپوزیشن کا خیال تھا کہ ریاست کے مالی حالات کو دیکھتے ہوئے فلاح و بہبود کے بجٹ میں کمی کی جائے گی لیکن ریاستی حکومت نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں جو بجٹ تیار کیا ہے وہ عوام کیلئے قابل قبول ہے کیونکہ فلاحی و ترقیاتی امور کے بجٹ میں ایک روپیہ کی بھی تخفیف نہیں کی گئی ۔ ریاستی وزیر فینانس مسٹر ٹی ہریش راؤ نے تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں بجٹ مباحث کے اختتام پر جواب دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہو ں نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں ملک میں سرفہرست ریاست ہے جو کہ فلاحی بجٹ کے ساتھ منفرد اسکیمات کو قابل عمل بنا رہی ہے۔ انہو ںنے متحدہ ریاست آندھراپردیش اور علحدہ ریاست تلنگانہ کے بجٹ اور رقمی تخصیص کی تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد سے ریاست میں فلاحی اسکیمات کے ساتھ حقائق پر مبنی بجٹ پیش کیا جا رہا ہے۔ انہو ںنے کانگریسی ارکان اسمبلی ملو بھٹی وکرمارک اور مسٹر ڈی سریدھر بابو کی جانب سے بجٹ پر کی جانے والی تنقیدوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اور ملک میں معاشی ابتری کی صورتحال کے باوجود تلنگانہ میں چیف منسٹر کی ہدایت کے مطابق بہبود کی رقومات میں بغیر کسی تخفیف کے رقومات مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بجٹ مباحث کے جواب میں ریاستی حکومت کی جانب سے کسانوں کی فلاح و بہبود کے ساتھ تمام طبقات کی یکساں ترقی کے متعلق مختص کردہ بجٹ کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت تعلیم کے میدان میں ترقی کیلئے اقلیتی ‘بی سی ‘ ایس سی اور ایس ٹی طبقہ کیلئے اقامتی اسکولس قائم کرچکی ہے اور اس میں لاکھوںطلبہ زیر تعلیم ہیں۔ اسی طرح تلنگانہ میں کسانوں کے قرض معافی کے علاوہ کسانوںکو رعیتو بیمہ ‘ رعیتو بندھو جیسی اسکیمات کے علاوہ تخم اور برقی سربراہی کے ذریعہ فائدہ پہنچایا جارہاہے۔ مسٹر ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ سب سے کم مدت میں فاضل برقی پیداوار کو یقینی بنانے والی ریاست میں تبدیل ہوچکی ہے اور ریاست کے ہر ضلع میں24گھنٹے معیاری برقی سربراہی کو یقینی بنانے میں کامیابی حاصل کی گئی ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاستی حکومت نے شہر حیدرآباد کو ترقی دینے کے لئے 10ہزار کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیا ہے تاکہ شہر حیدرآباد کو عالمی معیار کے شہر میں تبدیل کیا جاسکے ۔ انہو ںنے موسی ندی کی صفائی اور ریور فرنٹ کی تعمیر کے منصوبہ کا بھی ذکر کیا۔