تلنگانہ کا بینہ کا آج اہم اجلاس، آر ٹی سی ہڑتال اہم موضوع

,

   

۔5100 روٹس کو خانگیانے کے عمل میں پیش رفت، اسمبلی کے سرمائی اجلاس پر تبادلہ خیال متوقع

حیدرآباد۔27 نومبر(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی کابینہ کا اہم اجلاس 28 نومبر جمعرات کو دوپہر2 بجے پرگتی بھون میں منعقد ہوگا اور اس اجلاس کے دوران آرٹی سی اور آرٹی سی ملازمین کے مستقبل کا فیصلہ کئے جانے کا امکان ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ حکومت تلنگانہ نے آرٹی سی کی 5100 روٹس کو خانگیانے کے سلسلہ میں جو اقدامات کئے ہیں ان کی توثیق کے لئے یہ اجلاس طلب کیا گیا ہے اور امکان ہے کہ کابینہ کا یہ اجلاس 28اور 29 نومبر دو دن تک جاری رہے گا کیونکہ حکومت نے آرٹی سی کو خانگیانے کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے کئے جانے والے فیصلہ پر طویل تبادلہ خیال اور نکات کا جائزہ لیا جائے گا۔ مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری کی جانب سے آج خانگیانے کے معاملہ میں مرکزی منظوری کو لازمی قرار دیئے جانے کے بعد تلنگانہ کابینہ کے اجلاس کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوچکا ہے اور کہاجا رہا ہے کہ ریاستی حکومت اور کابینہ اس بیان کا بھی باریک بینی سے جائزہ لے گی کیونکہ آرٹی سی ہڑتال کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی نے ہڑتالی ملازمین کی مکمل حمایت کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی تھی

اور اب جبکہ حکومت کو تلنگانہ ہائی کورٹ سے کچھ راحت حاصل ہوئی ہے اور وہ اپنے منصوبہ کے مطابق آر ٹی سی کے 5100 روٹس کو خانگیانے کے سلسلہ میں پیشرفت کرنا چاہتی ہے ایسی صورت میں مرکزی کی جانب سے موٹر وہیکل ایکٹ کے حوالہ سے یہ کہا جانا کہ ریاستی حکومت کے فیصلہ کو مرکز کی منظوری حاصل ہونا لازمی ہے تو ایسی صورت میں مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔بتایاجاتا ہے کہ ریاستی کابینہ کے اجلاس میں آرٹی سی کو خانگیانے کے علاوہ اسمبلی کے سرمائی اجلاس کی تاریخ کو قطعیت دینے اور ریوینیو ایکٹ کو منظوری دینے کا بھی امکان ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت منعقد ہونے والے اس کابینہ کے اجلاس میں کئی اہم فیصلہ کئے جائیں گے جن میں آرٹی سی ملازمین کے مستقبل کے سلسلہ میں فیصلہ کئے جانے کے متعلق غور کیا جا رہاہے ۔حکومت تلنگانہ کی جانب سے کابینہ کے اجلاس میں آر ٹی سی کو خانگیانے کے سلسلہ میں فیصلہ کے بعد اس فیصلہ کو مرکزی حکومت کی منظوری لازمی ہونے کے متعلق انکشاف کے بعد اب کہا جا رہاہے کہ حکومت تلنگانہ کابینہ کے اجلاس میں اس مسئلہ کا بھی جائزہ لینے کے بعد ہی قطعی فیصلہ کرے گی تاکہ ریاستی حکومت کے فیصلہ میں مرکز کی کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہواور نہ ہی مرکزی حکومت ریاستی حکومت کے فیصلہ کو نظر ثانی کیلئے مجبور کرسکے۔