طویل مدتی گرین تلنگانہ 2050 منصوبہ بھی تیار۔ حکومت سرکاری دولت کو عوام میں تقسیم کرنے کی خواہاں۔ یوم تاسیس تلنگانہ تقاریب ۔ چیف منسٹر کا خطاب
حیدرآباد 2 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ کو حکومت نے تین زون میں تقسیم کرکے اس کی ترقی کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ منصوبہ کے مطابق آؤٹر رنگ روڈ شہری علاقہ ‘ آؤٹر رنگ روڈ سے ریجنل رنگ روڈ کے درمیانی علاقہ کو نیم شہری اور تلنگانہ کی سرحدو ں اور ریجنل رنگ روڈ کے درمیان علاقہ کو دیہی کے طور پر ترقی دینے کا ماسٹر پلان تیار کیا گیا ہے اس کے علاوہ حکومت نے ریاست میں طویل مدتی منصوبہ کے طور پر گرین تلنگانہ 2050 منصوبہ تیار کیا جو کہ ریاست میں شجرکاری کے فروغ کا منصوبہ ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج یوم تاسیس تلنگانہ تقاریب سے خطاب میں ان خیالات کا اظہار کیا ۔پریڈ گراؤنڈ پر تقریب میں شرکت سے قبل چیف منسٹر نے گن پارک پر یادگار پہنچ کر شہدائے تلنگانہ کو خراج ادا کیا ۔ پریڈ گراؤنڈ میں قومی پرچم لہرانے کے بعد ریاست کا نیا ترانہ جاری کیا ۔ اپنے خطاب میں چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت 10 سال کی تکمیل کے بعد یوم تاسیس کے موقع پر عوامی تقاریب کا اہتمام کر رہی ہے۔ تشکیل تلنگانہ کے بعد سے ریاست میں جمہوری حکمرانی کا عوام خواب دیکھ رہے تھے جو 9ڈسمبر کو پورا ہوا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت ریاست کی دولت کو عوام میں تقسیم کرنے کام کر رہی ہے۔ تشکیل تلنگانہ کے بعد ریاست کو قرض میں ڈبو یا تھا اور جس وقت تلنگانہ میں کانگریس نے اقتدار حاصل کیا اس وقت جملہ7لاکھ کروڑ کا قرض تھا۔ ان کی حکومت نے اسمبلی میں تمام تفصیلات پیش کرکے عوام کو حقیقی صورتحال سے واقف کروانے کے بعد بہتر حکمرانی اور تلنگانہ کی دولت کو عوام میں تقسیم کرنے کا منصوبہ پیش کیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت نے عوام سے وعدوں پر اندرون 48گھنٹے عمل کا آغاز کیا اور ابھئے ہستم کے ذریعہ 1کروڑ 28لاکھ درخواستیں وصول کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اندراماں امکنہ اسکیم کے تحت 4لاکھ 50ہزار نئے مکانات کی تعمیر کا منصوبہ ہے۔ روزگار فراہمی کے اقدامات پر کہا کہ اندرون 70 یوم حکومت سے 30ہزار نوجوانو ں کو تقررات کے احکام حوالہ کئے گئے ہیں۔ انہو ںنے کہا کہ حکومت 9جون کو 11062 جائیدادوں پر تقررات کیلئے میگا ڈی ایس سی امتحان مقرر کرنے جا رہی ہے۔ ریونت ریڈی نے تلنگانہ میں شعبہ تعلیم اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے منڈل واری اساس پر عالمی معیار کے اسکولوں کے قیام کے منصوبہ ہے ۔ حکومت اس پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے بلا وقفہ برقی سربراہی کو یقینی بنانے تمام کمپنیوں کو پابند بنایا اور جاریہ سال 6مارچ کو 298.19 ملین یونٹ برقی سربراہی کے ذریعہ ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دورہ ڈاؤس کے دوران حکومت نے 40ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے اور کئی بین الاقوامی کمپنیاں تلنگانہ میں سرمایہ کاری کیلئے آمادہ ہیں۔ انہوں نے بتایا موسیٰ ندی کی ترقی کیلئے سہ نکاتی منصوبہ تیار کیا ہے جس میں موسیٰ ندی کے کنارے کو تجارتی اغراض کیلئے ترقی دینے اور سیاحتی مرکز کے طور پر فروغ دینے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ اس پراجکٹ کیلئے حکومت نے 1000 کروڑ روپئے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ موسیٰ ندی کی ترقی کے ذریعہ تین ہدف حاصل کرنے کا منصوبہ ہے جس میں روزگار کی فراہمی ‘ سیاحتی مرکز میں تبدیلی اور ماحولیاتی آلودگی کو دور کرنا شامل ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت تلنگانہ کو معاشی طور پر آزاد اور ترقی یافتہ بنانے کی راہ پر عمل پیرا ہے اور آئندہ چند برسوں میں اس کو بھی مکمل کرلیا جائے گا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت خواتین کی ترقی ‘ انہیں معاشی طور پر خودمکتفی بنانے کی حامی ہے اور سرکاری اسکولوں میں یونیفارم کی سلوائی کا کام خواتین سیلف ہیلپ گروپس کے حوالہ کرنے احکام جاری کئے گئے ۔انہوں نے ریاست کو گوداوری اور کرشنا سے ملنے والے پانی کا تذکر ہ کرتے ہوئے کہا کہ 10 سال میں یہ حساب نہیں کیاجاسکا ہے اور نہ ہی پانی کی مؤثر تقسیم ہوئی لیکن اب حکومت نے جو منصوبہ تیار کیا اس کے مطابق مرکز پر دباؤ ڈال کر اپنے حصہ کے پانی کے حصول اور تلنگانہ میں آبپاشی پراجکٹس پر مؤثر عمل کو یقینی بنایا جائیگا ۔انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ کو دنیا کیلئے مشعل راہ بنانے میں کام کرتے ہوئے عوامی حکمرانی کو فروغ دیا جا رہاہے اور تمام علاقوں میں نوجوانوں کیلئے روزگار کی فراہمی ‘ انہیں اپنے مواضعات میں ہی ترقی کے مواقع فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کی جار ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تہذیب اور ثقافت کو نظر میں رکھتے ہوئے ریاست کے نئے لوگو کی تیاری کیلئے حکومت کام کر رہی ہے اور محنت کش خواتین اور تلنگانہ کی خوبصورتی کی عکاس کے طور پر تلنگانہ تلی مجسمہ کی تیاری جاری ہے ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ 10 سال میں حصول تلنگانہ کے باوجود عوامی خواہشات پوری نہیں ہوئیں لیکن کانگریس اقتدار میں تلنگانہ کے کروڑہا شہریوں کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا کیونکہ کانگریس نے عوام اور حکومت کی موجود دوریوں کو ختم کرکے عوام کی شکایات سننے کا عمل شروع کیا جس سے عوام میں اطمینان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ کوئی سیاسی تنقید نہیں کرنا نہیں چاہتے لیکن جو قومیں ماضی کی غلطیوں سے سبق نہیں پاتیں مستقبل کے سدھار کیلئے اقدامات نہیں کرتی ان کی ترقی ممکن نہیں ۔انہوں نے یوم تاسیس تقاریب میں سونیاگاندھی کو مدعو کئے جانے پر اعتراضات پر کہا کہ سونیا گاندھی تلنگانہ عوام کی ماں ہیں اور ان کو یوم تاسیس میں مدعو کئے جانے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کی تہذیب اور ثقافت کے تحفظ کے ذریعہ حکومت تاریخ کو محفوظ کرنے اقدامات کر رہی ہے ۔ اس پروگرام میں اسپیکر پرساد کمار‘ صدرنشین تلنگانہ کونسل سکھیندر ریڈی ‘ وزراء کیپٹن اتم کمار ریڈی ‘ مسٹر پونم پربھاکر ‘ مسٹر ڈی سریدھر بابو‘ مسز سیتا اکا‘ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی ‘ مسز کونڈا سریکھا‘ مسز دیپا داس منشی ‘ویم نریندر ریڈی مشیر حکومت تلنگانہ ‘ پروفیسر کودنڈا رام‘ جناب عامر علی خان نیوز ایڈیٹر سیاست‘ جناب محمد علی شبیر مشیر برائے ایس ۔ سی ‘ ایس ۔ٹی ‘ بی ۔سی اور اقلیتی طبقات ‘ مسٹر ایم مہیندر ریڈی ‘ مسٹر جی چنا ریڈی ‘مسٹر ٹی جیون ریڈی ‘ وی ہنمنت راؤ و دیگر کئی اہم شخصیات موجود تھیں۔چیف منسٹر نے پریڈ گراؤنڈ میں خصوصی پریڈ کی سلامی لی ۔پروگرام میں سونیا گاندھی کا ویڈیو پیغام بھی بڑے اسکرین کے ذریعہ نشر کیاگیا ۔3