تلنگانہ کو دوبارہ آندھرا میں ضم کرنے کی سازش: ہریش راؤ

   

نریندر مودی ابتداء سے مخالف تلنگانہ، کے سی آر کی قیادت میں ریاست کی ترقی برداشت نہیں
حیدرآباد۔10 ۔ فروری (سیاست نیوز) وزیر فینانس ہریش راؤ نے وزیراعظم نریندر مودی پر تلنگانہ کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام عائد کرتے ہوئے سنسنی خیز ریمارک کیا کہ مرکزی حکومت تلنگانہ کی مخالفت میں آگے بڑھتے ہوئے پھر ایک بار آندھراپردیش میں تلنگانہ کو ضم کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے ریاست کی تشکیل کے خلاف راجیہ سبھا میں جس انداز سے بیان دیا ہے، اس سے کئی شبہات پیدا ہورہے ہیں۔ وزیراعظم نے تلنگانہ کی تشکیل کے طریقہ کار کی مخالفت کی جبکہ دونوں ایوانوں میں پارلیمانی قواعد کے مطابق بل کی منظوری حاصل کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 برسوں میں نریندر مودی کا رویہ مخالف تلنگانہ برقرار ہے۔ انہوں نے شہیدان تلنگانہ اور تلنگانہ جدوجہد کی اہمیت کو گھٹانے کی کوشش کی ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ مودی کی تلنگانہ کی مخالفت کوئی نئی بات نہیں۔ اس سے قبل بھی انہوں نے ریمارک کیا تھا کہ ریاست کی تقسیم کے ذریعہ ماں کو ہلاک کر کے بچہ کو بچالیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش میں دو ریاستیں ایک ووٹ کا نعرہ لگاکر بی جے پی نے عوام کو دھوکہ دیا ہے۔ انہوں نے تلنگانہ کے بی جے پی قائدین سے سوال کیا کہ وزیراعظم کے مخالف تلنگانہ بیان پر خاموش کیوں ہیں۔ تلنگانہ کو مرکز کے عدم تعاون کے باوجود ملک میں ترقی کے معاملہ میں بیسٹ ولیجس کے تحت تلنگانہ کے 7 مواضعات کا انتخاب کیا گیا ہے۔ کے سی آر کی قیادت میں تلنگانہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی پہلی لہر کے موقع پر مرکز نے لاکھوں ورکرس کو سڑکوں پر بے یار و مددگار چھوڑ دیا تھا اور کئی افراد کی راستہ میں موت واقع ہوگئی۔ کے سی آر حکومت نے خصوصی ٹرینوں کا انتظام کرتے ہوئے ورکرس کو آبائی مقامات تک پہنچایا۔ ہریش راؤ نے وزیراعظم کے اس بیان کی مذمت کی جس میں انہوں نے کہاکہ مائیگرنٹ ورکرس کے آبائی مقامات پہنچنے سے کورونا کیسس میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم کو چاہئے کہ تلنگانہ عوام سے معذرت خواہی کریں اور اپنا بیان واپس لیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے تنظیم جدید قانون میں تلنگانہ کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو فراموش کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھمم کے ساتھ منڈلوں کو راتوں رات غیر قانونی طریقہ سے آندھراپردیش میں ضم کردیا گیا۔ اس وقت تلنگانہ حکومت سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ تلنگانہ عوام بی جے پی کی مخالف تلنگانہ پالیسی کا مناسب وقت پر جواب دیں گے ۔ ر