تلنگانہ کو سائبر جرائم سے محفوظ ریاست بنانا اولین ترجیح : ریونت ریڈی

   

سائبر آباد پولیس کارکردگی میں سرفہرست، ٹول فری نمبر عوام تک پہنچایا جائے، سائبر سیکوریٹی پر کانفرنس سے خطاب، 14 ریاستوں کے عہدیداروں کی شرکت
حیدرآباد۔/18 فروری، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ ملک میں سائبر سیکوریٹی کے معاملہ میں تلنگانہ کو ملک کی نمبر ون ریاست بنانا حکومت کا مقصد ہے۔ سائبر جرائم اور رقومات کی بازیابی کے معاملہ میں سائبرآباد پولیس کی کارکردگی ملک میں نمایاں رہی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی آج سائبر سیکوریٹی کانکلیو 2025 سے خطاب کررہے تھے جس کا عنوان ’’ شیلڈ 2025 ‘‘ رکھا گیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ کو سائبر جرائم سے پاک بنانے کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں خاص طور پر سائبر سیکوریٹی بیورو کا قیام عمل میں آیا ہے اور سائبر جرائم کی روک تھام اور رقومات کی ریکوری میں سائبرآباد پولیس دوسروں سے آگے ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال سائبر جرائم کی تحقیقات کیلئے 7 نئے پولیس اسٹیشن قائم کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سائبر جرائم کے سلسلہ میں عوام کو باشعور بنانے کی ضرورت ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ’’شیلڈ 2025 ‘‘ کے انعقاد پر سائبر سیکوریٹی بیورو، سائبرآباد پولیس اور سوسائٹی فار سائبرآباد سیکوریٹی کونسل قابل مبارکباد ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کو سائبر جرائم سے محفوظ ریاست میں تبدیل کرنے کیلئے تمام ادارے بہتر انداز میں کام کررہے ہیں۔ ملک میں سائبر مجرمین نے گذشتہ سال 22812 کروڑ کی لوٹ مچائی ہے۔ یہ سرگرمیاں ہماری معیشت اور شہریوں کیلئے بڑا خطرہ ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ان دنوں فیک نیوز کا بڑھتا رجحان بھی ایک خطرہ بن چکا ہے۔ سوشیل میڈیا پر غلط معلومات کے نتیجہ میں سماج میں انتشار پیدا ہورہا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سائبر سیکوریٹی سے متعلق مسائل کے حل کیلئے ایکو سسٹم کو مضبوط کرنے حکومت ماہرین اور آئی ٹی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک کررہی ہے، ہمیں تلنگانہ کو ایک محفوظ کاروباری مرکز میں تبدیل کرنا ہوگا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ سائبر جرائم سے متعلق ٹول فری نمبر1930 کی بڑے پیمانے پر تشہیر کریں اور یہ ہیلپ لائن نمبر 24 گھنٹے کارکرد ہے۔ تلنگانہ ملک کی چند ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں فعال سائبر سیکوریٹی بیورو اور شہریوں کے تحفظ کیلئے سائبر کرائم ہیلپ لائن موجود ہے۔ گذشتہ سال 7 نئے سائبر کرائم پولیس اسٹیشنوں کے قیام کیلئے چیف منسٹر نے ڈی جی پی اور ڈائرکٹر سائبر بیورو کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام کو تلنگانہ کو سائبر جرائم سے محفوظ ریاست بنانے کیلئے کام کرنا چاہیئے۔ ملک میں جرائم کے انداز تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں۔ سماج میں نئے چیالنجس سے نمٹنے کیلئے ممکنہ حکمت عملی تیار کرنی ہوگی۔ سائبر کرائم کنٹرول میں تلنگانہ ملک میں سرفہرست ہے لیکن سائبر کرائم ڈپارٹمنٹ کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ جرم کے بعد کارروائی کرنا کافی نہیں بلکہ جرم ہونے سے پہلے روکنے کے اقدامات کرنے ہوں گے۔ انہوں نے فیک نیوز کے ساتھ ساتھ مالیاتی جرائم کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو نے کہا کہ سائبر جرائم کے نتیجہ میں کئی ادارے تباہی سے دوچار ہوئے ہیں۔ حال ہی میں ایمس جیسے ادارہ پر بھی سائبر حملہ ہوا۔ امریکہ میں سائبر حملہ سے طیاروں کی آمد ورفت متاثر ہوئی۔ سائبر جرائم کے نتیجہ میں ہندوستان کو 15 ہزار کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔14 ریاستوں کے پولیس عہدیدار ’ شیلڈ 2025 ‘ میں شرکت کررہے ہیں۔ سائبر سیکوریٹی بیورو ڈائرکٹر شیکھا گوئل نے بتایا کہ 2024 میں سائبر جرائم سے متعلق 350 کروڑ روپئے ضبط کئے گئے اور 18 ہزار متاثرین میں 183 کروڑ کی تقسیم عمل میں آئی۔ شیکھا گوئل نے کہا کہ سائبر جرائم سے نمٹنے کیلئے کانفرنس میں تمام ریاستیں مشترکہ حکمت عملی طئے کریں گی۔1