تلنگانہ کو مرکزی فنڈس کے بارے میں بی جے پی کے بیانات پر تنقید

   

تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کی شکایت، گورنمنٹ وہپ کے پربھاکر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 13 فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے تلنگانہ کو مرکزی فنڈز کی منطوری کے بارے میں بی جے پی قائدین کے بیانات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ گورنمنٹ وہپ کے پربھاکر نے آج میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مرکز نے فنڈز کی اجرائی کے سلسلہ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کی لیکن بی جے پی قائدین یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ مرکز نے فراخدلانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے تلنگانہ کو فنڈز جاری کئے۔ وزیر فینانس نرملا سیتارامن نے گزشتہ پانچ برسوں میں تلنگانہ کو جاری کئے گئے فنڈز کے بارے میں لوک سبھا میں تفصیلات جاری کیں۔ لیکن بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر لکشمن اور دیگر قائدین حقائق جانے بغیر بیان بازی کررہے ہیں۔ پربھاکر نے کہا کہ 2014 تا 2019ء تلنگانہ سے مرکز کو مختلف ٹیکسیس کی صورت میں 2 لاکھ 72 ہزار 926 کروڑ روپئے روانہ کئے گئے۔ لیکن اس مدت کے دوران مرکز سے صرف ایک لاکھ 12 ہزار 854 کروڑ روپئے جاری کئے گئے۔ مرکز کو تلنگانہ سے جو آمدنی حاصل ہوئی ہے، اس میں 60 ہزار 72 کروڑ روپئے کی کمی کردی ہے۔ مرکزی وزیر فینانس کے اعداد و شمار کی بنیاد پر نائب صدرنشین پلاننگ بورڈ بی ونود کمار نے جب مرکز کو تنقید کا نشانہ بنایا تو بی جے پی قائدین بے چین ہوچکے ہیں۔ انہو ںنے سوال کیا کہ حقائق کو جانے بغیر بی جے پی قائدین کیونکر بیان بازی کررہے ہیں۔ سابق میں امیت شاہ نے تلنگانہ کو مرکزی فنڈز کے بارے میں غلط بیان دیا تھا جس پر کے سی آر نے فوری چیلنج کیا لیکن امیت شاہ مباحث کے لیے تیار نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ تیزی سے ترقی پذیر ریاست کو زائد فنڈس جاری کرنے کے بجائے فنڈس میں کمی کرنا باعث افسوس ہے۔ مرکزی فنڈس کے سلسلہ میں چیف منسٹر کے سی آر نے بارہا وزیراعظم نریندر مودی اور دیگر مرکزی وزراء سے نمائندگی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مرکز سے تلنگانہ کو گزشتہ پانچ برسوں میں 25 ہزار کروڑ کی عدم اجرائی تلنگانہ کے بی جے پی قائدین کو دیئے، باعث شرم ہے۔ بی جے پی قائدین کو چاہئے کہ وہ تلنگانہ کو فنڈس کے سلسلہ میں مرکز پر دبائو بنائے۔ پربھاکر نے کہا کہ اگر مرکز پر دبائو بنانے کی ہمت نہ ہو تو بی جے پی قائدین کو ٹی آر ایس حکومت کے خلاف الزام تراشی سے گریز کرنا چاہئے۔