حیدرآباد23مارچ (یواین آئی) تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راو نے کہا ہے کہ ریاست کے 26ہزار سے زائد سرکاری اسکولس کے انفراسٹرکچر کواندرون تین سال اپ گریڈ کیاجائے گا۔انہوں نے امر یکہ کے سان جونس میں امریکن ڈائسپورہ کی جانب سے منعقدہ میٹ اینڈگریٹ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے این آرآئیز پرزوردیا کہ وہ سماج کی خدمت کے لئے آگے آئیں۔انہوں نے کہا کہ اسکولس کی عمارتوں،کتب خانوں اور کمپنیوں کو اپ گریڈ کرناکیوں نہ ہوجس کے ذریعہ روزگار کے مواقع پیدا کئے جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات دیگر کے لئے جذبہ ہوں گے ۔انہوں نے سرکاری اسکولس کو اپ گریڈ کرنے کے پروگرام ہمارا گاوں۔ہمارے اسکول کے لئے تعاون کی خواہش کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت، اس مقصد کے لئے مکمل طورپر عطیات پر منحصر نہیں ہے ۔تلنگانہ کو ایک بہترین اسٹارٹ اپ قراردیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت نے بجلی اورپینے کے پانی جیسے بنیادی مسائل کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قبل ازیں ریاست میں پاورہالی ڈے ہوتا تھا۔انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ سال 2014میں بجلی کی پیداوار7000میگاواٹ تھی جو اب بڑھ کر 9000میگاواٹ تک جاپہنچی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس میں 5000میگاواٹ سولار بجلی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ریاست نے مختصرمدتی بجلی کی خریداری پر توجہ دی اور ساتھ ہی خود اپنے طورپر بجلی کی پیداوار کو بھی یقینی بنایا۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ نے پینے کے پانی کے مسئلہ کے حل کیلئے 50ہزار کروڑروپئے صرف کئے ۔ریاست نے دنیا کے بڑے کالیشورم پروجیکٹ کو ڈیزائن کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی تعمیر کو یقینی بنایا۔یہ پروجیکٹ ریاست کے زراعت اور صنعتی شعبہ کے لئے بنض بن گیا ہے ۔ریاست میں زرعی پیداوار میں بتدریج اضافہ ہوا ہے اور اس نے دھان کی پیداوار میں پنجاب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ریاست میں جنگلات مکمل علاقہ کے 33فیصدپر ہیں۔انہوں نے کہا کہ قبل ازیں ریاست کے 24فیصد حصہ میں جنگلاتی علاقہ تھا جو اب بڑھ کر 31فیصد ہوگیا ہے ۔