تلنگانہ کی ترقی کیلئے کانگریس میں شامل ہوا ورنہ ابھی بھی تلگو دیشم میں ہوتا: ریونت ریڈی

   

تلنگانہ کو لوٹ کر کے سی آر خاندان کے اثاثہ میں اضافہ، رعیتو بھروسہ وجئے اتسوم سے چیف منسٹر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 24۔ جون (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ تلنگانہ کی ترقی کیلئے تلگو دیشم سے کانگریس پارٹی میں شامل ہوئے ہیں ۔ اگر تلنگانہ کی ترقی عزیز نہ ہوتی تو وہ ابھی بھی تلگو دیشم میں ہوتے۔ چیف منسٹر آج سکریٹریٹ میں رعیتو بھروسہ وجئے اتسوم سے خطاب کر رہے تھے ۔ رعیتو بھروسہ اسکیم کے تحت 9 دن میں کسانوں کو 9000 کروڑ کی اجرائی کی تکمیل پر ریاست بھر میں رعیتو بھروسہ وجئے اتسوم کا انعقاد عمل میں لایا گیا ۔ کسانوں کی کثیر تعداد نے اس پروگرام میں شرکت کی۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا ، ریاستی وزراء ڈی سریدھر بابو ، ٹی ناگیشور راؤ ، پونم پربھاکر ، جوپلی کرشنا راؤ ، وی سری ہری ، سرینواس ریڈی، صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ اور فارمرس کمیشن کے صدرنشین کودنڈا ریڈی نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے سابق بی آر ایس حکومت اور کے سی آر خاندان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کو لوٹ کر کے سی آر ، کے ٹی آر اور ہریش راؤ نے اثاثہ جات تیار کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل سے قبل کے سی آر خاندان کے اثاثہ جات کیا تھے اور 10 سالہ دور حکومت کے بعد اثاثہ جات کتنے ہیں، اس کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ 10 برسوں تک تلنگانہ کو لوٹا گیا اور 8 لاکھ کروڑ کا مقروض بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ رعیتو بندھو اسکیم کی رقومات بھی بی آر ایس قائدین نے ہڑپ کرلی۔ 10 سال میں جائیدادوں پر تقررات کا ایک بھی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا اور کانگریس حکومت جب تقررات کر رہی ہے تو عدالت میں مقدمات کے ذریعہ رکاوٹ پیدا کی جارہی ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر کی سازش کے نتیجہ میں تلنگانہ کے پراجکٹس کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے ۔ سیما آندھرا کے حکمرانوں سے مل کر تلنگانہ کو خشک سالی کا شکار بنادیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے مفادات پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ اگر مجھے چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ برقرار رہنا ہوتا تو ابھی بھی تلگو دیشم میں ہوتا۔ تلنگانہ کی ترقی کے لئے میں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ آندھراپردیش کے بنکاچرلا پراجکٹ کا سنگ بنیاد بی آر ایس دور حکومت میں رکھا گیا۔ انہوں نے کے سی آر کو چیلنج کیا کہ گوداوری کے پانی کے مسئلہ پر اسمبلی میں مباحث میں حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اپنی غلطیوں اور خامیوں کو چھپانے کیلئے فارم ہاؤز سے باہر نکلنے تیار نہیں ہے ۔ رعیتو بندھو کے لئے اراضیات کو فروخت کیا گیا اور کسانوں کی قرض معافی کیلئے آؤٹر رنگ روڈ کی زمین فروخت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بنکا چرلا پراجکٹ کا 2016 میں سنگ بنیاد رکھا گیا تھا لیکن اس وقت کے سی آر خاموش رہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ایک سال میں کانگریس حکومت نے 60,000 سرکاری جائیدادوں پر تقررات کئے ہیں۔ چیف منسٹر نے رعیتو بھروسہ اسکیم پر کامیاب عمل آوری کے لئے وزیر زراعت اور محکمہ زراعت کے عہدیداروں کو مبارکباد پیش کی۔1