تلنگانہ کی جاریہ سال ٹیکس آمدنی 40 ہزار کروڑ سے متجاوز

   


شراب پر ویاٹ کی آمدنی میں 18 فیصد کا اضافہ ، پٹرول ڈیزل کی آمدنی میں 100 کروڑ کی کمی
حیدرآباد :۔ کورونا سے پیدا شدہ مالی بحران سے ریاست تلنگانہ رفتہ رفتہ ابھر رہا ہے ۔ گذشتہ چند ماہ سے ٹیکس آمدنی میں اضافہ ہورہا ہے ۔ کوویڈ 19 کی وجہ سے رواں مالیاتی سال کے ابتداء سے ہی جی ایس ٹی اور ویاٹ کی وصولی بڑی حد تک گھٹ گئی تھی ۔ ماہانہ صرف 3 ہزار کروڑ روپئے ہی وصول ہورہے تھے تاہم ماہ ستمبر سے جی ایس ٹی اور ویاٹ کی وصولی میں اضافہ ہوا ہے ۔ مالیاتی سال کے پہلے تین ماہ 14 فیصد وصولی گھٹ گئی تھی ۔ بعد میں آہستہ آہستہ اس میں اضافہ ہوا ہے ۔ گذشتہ مالیاتی سال 2019-20 میں ماہانہ اوسطاً 4 ہزار کروڑ روپئے ٹیکس وصول ہوا کرتا تھا ۔ جو اپریل 2020 تک تقریباً 75 فیصد گھٹ گیا ۔ مئی میں 52 فیصد گھٹ گیا جون میں 3776 کروڑ روپئے وصول ہونے کے ساتھ 10 فیصد شرح ترقی ہوئی ۔ لیکن دوبارہ جولائی میں 14 فیصد اور اگست میں 8 فیصد گھٹ گیا ۔ اس کے بعد ماہ ستمبر سے جی ایس ٹی اور ویاٹ کی آمدنی میں زبردست اضافہ ہوگیا ۔ ماہانہ 4 ہزار کروڑ سے زیادہ آمدنی ریکارڈ ہورہی ہے ۔ ماضی میں سب سے زیادہ ماہ ستمبر میں 6,876 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی ۔ یہ ایک ماہ کی آمدنی آل ٹائم ریکارڈ ہے ۔ +77 فیصد شرح ترقی ہوئی ۔ ماہ دسمبر میں 5,821 کروڑ جنوری (2021) میں 5,223 کروڑ آمدنی ہوئی ۔ گذشتہ دو ماہ کے دوران شرح آمدنی میں 22 تا 27 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے ۔ جنوری تک جی ایس ٹی اور ویاٹ ملا کر جملہ 40,757 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی ہے ۔ سال 2018-19 کے مالیاتی سال میں اسی وقت جنوری کی آمدنی کے ساتھ جملہ 36,040 کروڑ روپئے وصول اور سال 2019-20 اسی وقت 38,232 کروڑ روپئے وصول ہوئے تھے ۔ گذشتہ سال کے بہ نسبت جاریہ سال شراب پر ویاٹ کی آمدنی میں زائد اضافہ ہوا ہے ۔ جنوری کے اواخر تک +18 فیصد شرح آمدنی ریکارڈ ہوئی ہے ۔ گذشتہ 2 سال کے دوران جنوری کے ساتھ شراب پر ویاٹ کے ذریعہ 7,450 کروڑ اور 7950 کروڑ کی آمدنی ہوئی جاریہ سال اسی وقت 9405 کروڑ روپئے کی آمدنی ریکارڈ ہوئی ہے ۔ دوسری طرف پٹرول اور ڈیزل پر ویاٹ کی آمدنی تقریبا 100 کروڑ گھٹ گئی ہے ۔۔