40 ہزار کروڑ خرچ کے باوجود کئی مواضعات پانی سے محروم ، وزیر جے کرشنا راؤ کا کلکٹرس اجلاس سے خطاب
حیدرآباد۔4۔جنوری(سیاست نیوز) تلنگانہ میں سابق حکومت کی جانب سے کی گئی بے قاعدگیاں اور بدعنوانیاں منظر عام پر لاتے ہوئے اس کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ ریاستی وزیر مسٹر جے کرشنا راؤ نے آج ضلع ناگرکرنول میں کلکٹریٹ آفس میں منعقد جائزہ اجلاس کے دوران یہ بات کہی۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں 10برسوں کے دوران ہونے والی بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں کے دورکا خاتمہ ہوا ہے لیکن ان بدعنوانیوں میں ملوث افراد کو سامنے لایا جانا باقی ہے۔انہو ںنے بتایا کہ سابقہ حکومت کی جانب سے صاف پینے کے پانی کی سربراہی کے لئے 40 ہزار کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں لیکن اب تک ریاست کے کئی مواضعات میں پینے کے صاف پانی کی سربراہی کے سلسلہ میں اقدامات کو مکمل نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی ایس سی ایس ٹی سب پلان پر عمل آوری کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ریاستی وزیر مسٹر جوپلی کرشنا راؤ نے جائزہ اجلاس کے دوران ریاستی حکومت کے نظریہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانیوں سے پاک عوامی حکمرانی کو فروغ دینے کے مقصد کے ساتھ ریاستی حکومت کام کر رہی ہے اور عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے عہدیداروں کو پابند کیا جا رہاہے۔انہوںنے بتایا کہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کی نگرانی میں تمام زیر التواء مسائل کے حل کے سلسلہ میں اقدامات کئے جا رہے ہیں۔3