تلنگانہ کی مختلف عدالتوںمیں عوامی نمائندوں کے خلاف 199 مقدمات زیر دوران

   

تلگوریاستوں کے چیف منسٹرس اور سابق چیف منسٹر شامل، زیادہ تر مقدمات انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی
حیدرآباد۔/13 مارچ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ کی مختلف عدالتوں میں ارکان پارلیمنٹ اور اسمبلی کے خلاف 199 کیسس زیر التواء ہیں۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے 10 کیسس میں کارروائی پر حکم التواء جاری کیا ہے جبکہ 20 کیسس میں ڈسچارج پٹیشن زیر التواء ہیں۔ پانچ مقدمات میں عوامی نمائندوں کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ زیر التواء ہیں۔ عدالتوں میں مقدمات مختلف مراحل میں ہیں اور یہ مقدمات تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے موجودہ چیف منسٹرس اور تلنگانہ کے سابق چیف منسٹرس کے خلاف ہیں۔ سپریم کورٹ نے عدالتوں کو ہدایت دی ہے کہ عوامی نمائندوں کے زیر التواء مقدمات کی یکسوئی میں تیزی پیدا کریں۔ فورم فار گڈ گورننس کے مطابق موجودہ اسمبلی کے تقریباً 80 ارکان کے خلاف مقدمات درج ہیں۔ حیدرآباد میں مقدمات کی تعداد دیگر اضلاع کے مقابلہ زیادہ ہے۔ مختلف عدالتوں میں عوامی نمائندوں کے خلاف 83 مقدمات زیر دوران ہیں۔ حیدرآباد کی سی بی آئی عدالت میں 29 مقدمات زیر دوران ہیں۔ ان کیسس میں چیف منسٹر آندھرا پردیش وائی ایس جگن موہن ریڈی کے خلاف مقدمہ شامل ہے۔ کریم نگر میں 20 مقدمات زیر دوران ہیں جبکہ رنگاریڈی میں کیسس کی تعداد 8 بتائی گئی ہے۔ اینٹی کرپشن کورٹ میں کئی قائدین کے خلاف مقدمات زیر دوران ہیں جن میں موجودہ چیف منسٹر ریونت ریڈی شامل ہیں۔ بی جے پی قائدین بنڈی سنجے، راجہ سنگھ، ایس باپو راؤ اور کے وینکٹ رمنا ریڈی کے خلاف مقدمات زیر دوران ہیں۔ کانگریس کے موجودہ وزراء سیتکا اور پونم پربھاکر کے علاوہ سابق چیف منسٹر اور بی آر ایس سربراہ کے سی آر اور ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ بھی مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔ سنٹر فار گڈ گورننس کے مطابق زیادہ تر مقدمات علحدہ تلنگانہ تحریک سے متعلق ہیں جبکہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مقدمات کی تعداد بھی زیاد ہے۔ بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ اور چیف منسٹر ریونت ریڈی کے خلاف دوسروں کے مقابلہ زیادہ مقدمات ہیں۔ دونوں کے خلاف 89 مقدمات زیر التواء ہیں۔ کئی مقدمات ابھی بھی تحقیقات کے مرحلہ میں ہیں اور عدالتوںمیں چارج شیٹ داخل نہیں کی گئی۔1