تلنگانہ کی ٹی آر ایس حکومت ملازمتیں فراہم کرنے میں ناکام

   

صرف اعلامیوں کی اجرائی کی حد تک محدود، سنگارینی کالریز پر دھرنا، امیدواروں کی برہمی

حیدرآباد 22 ستمبر (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں برسر اقتدار تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے ہر معاملات بشمول ملازمتیں فراہم کرنے کے لئے نہ صرف اعلانات کررہی ہے بلکہ ملازمتیں فراہم کرنے کے لئے نوٹیفکیشن بھی جاری کرکے عوام بالخصوص تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو خوش کرنے کی کوشش کررہی ہے جبکہ حقیقت میں تلنگانہ میں برسر اقتدار ٹی آر ایس زیرقیادت حکومت میں مختلف محکمہ جات میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے لئے زایداز دو سال قبل اعلامیے جاری کئے لیکن آج تک بھی اعلامیوں کے تحت نہ ہی کوئی ٹسٹ منعقد کیا گیا اور نہ ہی کسی بھی نوعیت کی ملازمتیں سنگارینی کالریز کمپنی میں فراہم کی گئیں۔ جبکہ دو سال سے زاید عرصہ قبل اعلامیہ جاری کرکے کوئی ٹسٹ ابھی تک منعقد نہ کرنے کی وجہ سے امیدواروں میں شدید برہمی پائی جاتی ہے۔ مذکورہ نوٹیفکیشن کی اجرائی پر زائد از 12 ہزار تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کی جانب سے درخواستیں داخل کی گئیں اور بالخصوص سنگارینی کالریز کمپنی کے متعلقہ ذمہ دار عہدیداروں کی خاموشی بھی مضحکہ خیز ہے۔ درخواست گذار امیدواروں نے عہدیداران سنگارینی کالریز کمپنی کی غفلت و لاپرواہی کے علاوہ عمداً تاخیر کرنے کے اختیار کردہ طریقہ کار کے خلاف ریڈہلز پر واقع سنگارینی کالریز کمپنی کے ہیڈ آفس کے روبرو بڑے پیمانے پر احتجاجی پروگرام منظم کیا اور بتایا کہ ماہ ستمبر 2017 ء میں مینجمنٹ ٹرینی کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات عمل میں لانے کے لئے کمپنی کے ذریعہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا اور اس نوٹیفکیشن کی روشنی میں درخواست گذار امیدواروں کی جانب سے جب متعلقہ اعلیٰ عہدیداران کمپنی سے ربط کرنے کی کوشش کے باوجود عہدیداروں کی جانب سے کسی ردعمل کا اظہار نہ کئے جانے اور کوئی نتیجہ برآمد نہ ہونے اور خاموشی پر درخواست گذار امیدواروں میں شدید برہمی و تشویش کا اظہار پایا جارہا ہے جس کے نتیجہ میں امیدواروں نے اپنے دیرینہ حل طلب مسائل کی عاجلانہ یکسوئی کے مطالبہ پر بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کرنے پر مجبور ہیں۔ اگر متعلقہ عہدیداروں کی جانب سے مناسب ردعمل حاصل ہوتا تو امیدواروں کی جانب سے احتجاج منظم نہ کیا جاتا۔ لیکن احتجاج منظم کرنے کے بعد جب اس مسئلہ پر ایک وفد ڈائرکٹر آف آپریشنس ایف اے سی (پی اے اینڈ ڈبلیو) چندرشیکھر سے ملاقات کرنے پر انھوں نے بتایا کہ محض کورٹ میں کیس زیرتصفیہ رہنے کی وجہ سے ہی نوٹیفکیشن کی اجرائی کے بعد ٹسٹ وغیرہ منعقد کرنے میں تاخیر ضرور ہوئی ہے لہذا اس مسئلہ کی عاجلانہ یکسوئی کے لئے مؤثر و مثبت اقدامات کا چندرشیکھر نے احتجاجی امیدواروں کو تیقن دیا۔