تلنگانہ کی ہر سرکاری یونیورسٹی میں انکیوبیشن سنٹرس کا قیام : سریدھر بابو

   

تعلیم کے ساتھ مہارت ضروری، تائیوان کی کمپنیوں کا تلنگانہ حکومت سے اشتراک
حیدرآباد ۔ 10۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو نے اعلان کیا کہ ریاستی حکومت تمام سرکاری یونیورسٹیز میں حکومت کی جانب سے انکیوبیشن سنٹرس قائم کئے جائیں گے تاکہ اختراعی اور ریسرچ کو فروغ دیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی اور انہیں مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سریدھر بابو نے کہا کہ مجوزہ انکیوبیشن سنٹرس کی ترقی تلنگانہ آرٹیفشل انٹلیجنس انوویشن ہب اور لائیف سائنسیس ہب کے طور پر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپس محض ایک چھوٹی صنعت تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ معاشی ترقی کے مراکز ثابت ہوں گے جہاں نئی نسل کو روزگار حاصل ہوگا۔ تلنگانہ اسٹارٹ اپس 2024 میں 571 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ چکے ہیں اور ایک سال میں 160 فیصد ترقی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے اسٹارٹ اپس کے معاملہ میں تلنگانہ ملک میں چھٹویں مقام پر ہے۔ 531 ویمنس انٹرائیرزیس کامیابی سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ سریدھر بابو نے نئی صنعتوں کے قیام کیلئے حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ۔ سریدھر بابو نے کہا کہ مستقبل تعلیم کے ساتھ ساتھ مہارت رکھنے والوں کا ہے۔ انہوں نے تائیوان کی کمپنی پیاتھ وے کی جانب سے قائم کردہ تائیوان کیریئر اینڈ اسٹڈی پروگرام کا افتتاح کیا۔ تائیوان کی کمپنیوں نے تلنگانہ میں اپنی سرگرمیوں کو توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ رئیل ٹیک اور لاگی ٹیک کمپنیوں نے اسکل ڈیولپمنٹ پروگرامس شروع کئے ہیں۔ پہلے مرحلہ میں تلنگانہ کے 20 انجنیئرنگ کالجس کے طلبہ شرکت کریں گے۔ ایچ ڈی ایف سی بینک کے اگزیکیٹیو وائس پریسیڈنٹ وینکٹیش نے ٹی ورکس فاؤنڈیشن کیلئے 1.5 کروڑ کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تائیوان محض 2.2 کروڑ کی آبادی کے ساتھ چپ مینوفیکچرنگ اور ٹکنالوجی میں گلوبل لیڈر بن چکا ہے۔1