تلنگانہ کے آبی حقوق کیلئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جدوجہد

   

ٹی آر ایس ارکان پارلیمنٹ کو چیف منسٹر کی ہدایت، مرکزی سے مداخلت کا مطالبہ
حیدرآباد۔7 ۔جولائی (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پارٹی ارکان پارلیمنٹ کو ہدایت دی کہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں تلنگانہ کے آبی حقوق کے تحفظ کے لئے آواز اٹھائیں۔ 19 جولائی سے پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کا آغاز ہورہا ہے اور چیف منسٹر نے آندھراپردیش کی جانب سے غیر قانونی طور پر پراجکٹس کی تعمیر سے تلنگانہ کو ہونے والے نقصانات پر تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ دونوں ایوانوں میں آبی تنازعہ کے حقائق کو پیش کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے مداخلت کی اپیل کریں۔ آندھراپردیش کے پراجکٹس کی تعمیر کو روکنے کیلئے مرکز سے مطالبہ کیا جائے گا۔ مرکز سے اپیل کی جائے گی کہ وہ آندھراپردیش کے خلاف کارروائی کرے۔ چیف منسٹر نے آبی تنازعہ پر پرگتی بھون میں اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر محاذ اور ہر فورم میں آبی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کی جائے گی ۔ ضرورت پڑنے پر سپریم کورٹ سے رجوع ہوں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ کا اجلاس اگر 9 جولائی کو منعقد ہوتا ہے تو تلنگانہ اجلاس سے غیر حاضر رہے گا۔ تلنگانہ حکومت نے 20 جولائی کے بعد اجلاس منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اسی دوران کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ نے رائلسیما لفٹ اریگیشن پراجکٹ کے دورہ کا پروگرام ملتوی کردیا ہے۔ چیف منسٹر آندھراپردیش جگن موہن ریڈی کے مرکزی حکومت کو مکتوب روانہ کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ۔