مسلم میناریٹی ریزرویشن پوراٹا سمیتی کا بیان
حیدرآباد۔/31 جولائی، ( راست ) مسلم میناریٹی ریزرویشن پوراٹا سمیتی نے تلنگانہ حکومت کے اقلیتی بہبود بجٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ریاست کی کابینہ مسلم وزیر کے بغیر کام کررہی ہے۔ پوراٹا سمیتی کے میر عنایت علی باقری اور طاہر کمال خوندمیری نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی کے ڈیکلریشن میں اقلیتوں کو سبسیڈی لون اسکیم کے تحت 3 ہزار کروڑ مختص کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن بجٹ میں محض ایک ہزار کروڑ مختص کئے گئے۔ قائدین نے کہا کہ جناب عامر علی خاں کے نام کی گورنر سے منظوری حاصل کرنا حکومت کیلئے کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ جناب عامر علی خاں کے نام کو کابینہ نے دو مرتبہ گورنر سے سفارش کی ہے۔ ریونت ریڈی کو چاہیئے کہ وہ گورنر سے منظوری حاصل کرنے کی مساعی کریں۔ انہوں نے کہا کہ انیس الغرباء کے سی آر دور حکومت میں تعمیر کیا گیا لیکن اسے تین سال کی لیز پر ٹمریز کے حوالے کردیا گیا۔ چیف منسٹر نے اپنے قریبی شخص کو ٹمریز کا صدرنشین مقرر کیا ہے۔ مذکورہ صدرنشین یتیم خانہ کے مسائل سے واقف نہیں ہیں اور وہ پیشہ کے اعتبار سے رئیل اسٹیٹ تاجر ہیں ان کا کانگریس پارٹی سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی مجلس سے قریب ہوچکے ہیں جس نے علحدہ تلنگانہ کی مخالفت کی تھی۔ شہر سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے اقلیتی قائدین کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔1