تلنگانہ کے انڈین یونین میں انضمام کی جدوجہد سے بی جے پی کا کوئی تعلق نہیں

   

لبریشن ڈے کے طورپر منانے کی مذمت ، گاندھی بھون میں یوم انضمام تقریب سے مہیش کمار گوڑ کا خطاب
حیدرآباد ۔ 17 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی کے ہیڈکوارٹر گاندھی بھون میں آج تلنگانہ انضمام کے موقع پر صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے قومی پرچم لہرایا ۔ اس موقع پر سابق صدر پردیش کانگریس وی ہنمنت راؤ اور پردیش کانگریس کمیٹی کے عہدیدار موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے تلنگانہ عوام کو یوم انضمام کی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے قائدین نے نظام حکمرانی کے خلاف جدوجہد میں اپنی جانوں کی قربانی دیتے ہوئے تلنگانہ کے انڈین یونین میں انضمام کو یقینی بنایا۔ رامانند تیرتھ ، جے کیشو راؤ ، بی رام کرشنا راؤ اور پی وی نرسمہا راؤ کے علاوہ کمرم بھیم ، ڈی کمریا ، شیخ بندگی ، چاکلی ایلماں نے جدوجہد میں حصہ لیا۔ مہیش کمار گوڑ نے بی جے پی کی جانب سے لبریشن ڈے منائے جانے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ 1980 میں بی جے پی کا قیام عمل میں آیا اور تلنگانہ تحریک سے بی جے پی کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں مودی اور امیت شاہ کی بی جے پی کا جنم ہوا۔ نئی بی جے پی نے تاریخ کو مسخ کرنے کا کام کیا اور ان کے نزدیک گاندھی جی اور دیگر مجاہدین آزادی کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 1948 میں سردار پٹیل کی قیادت میں کانگریس حکومت نے آپریشن پولو کے ذریعہ محض 4 دن میں تلنگانہ کو انڈین یونین میں ضم کیا۔ انہوں نے کہا کہ 17 ستمبر یوم انضمام ہے نہ کہ لبریشن ڈے۔ صدرپردیش کانگریس نے مودی حکومت پر دستوری اداروں کی اہمیت گھٹانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی جارہی ہے۔ بہار میں ووٹ چوری اسکام کو راہول گاندھی نے بے نقاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ملک کیلئے قربانیاں دی ہیں۔ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کو وزارت عظمیٰ کی پیشکش کی گئی لیکن انہوں نے ماہر معاشیات ڈاکٹر منموہن سنگھ کو دو مرتبہ وزارت عظمیٰ پر فائز کیا۔ مہیش کمار گوڑ نے ریونت ریڈی کی زیر قیادت کانگریس حکومت کی ستائش کی اور کہا کہ حکومت انتخابی وعدوں کی تکمیل کے علاوہ نئی فلاحی اسکیمات پر عمل پیرا ہے۔1