تلنگانہ کے بشمول 5 ریاستوں میں کانگریس کا اقتدار یقینی: ملکارجن کھرگے

,

   

ریاست میں مخالف بی آر ایس لہر، بی آر ایس اور بی جے پی عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل میں ناکام، صدر کانگریس کا تبصرہ
حیدرآباد۔/25 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) صدر کانگریس ملکارجن کھرگے نے کہا کہ تمام پانچ ریاستوں میں جہاں آئندہ ماہ اسمبلی انتخابات ہیں وہاں کانگریس پارٹی حکومت تشکیل دے گی۔ کلبرگی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے 5 ریاستوں میں کانگریس کی لہر کا دعویٰ کیا اور کہا کہ بی جے پی برسراقتدار مدھیہ پردیش میں مخالف حکومت لہر شدید ہے۔ صدر کانگریس نے کہا کہ کانگریس زیر اقتدار ریاستوں چھتیس گڑھ اور راجستھان میں حکومت کی کارکردگی سے عوام مطمئن ہیں اور دونوں ریاستوں میں کانگریس کی اقتدار میں واپسی میں کوئی شبہ نہیں۔ انہوں نے تلنگانہ میں کانگریس کی کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں 10 سالہ بی آر ایس حکومت سے عوام عاجز آچکے ہیں کیونکہ تلنگانہ تحریک کے دوران عوام سے کئے گئے وعدوں کو فراموش کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے بشمول مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اور میزورم میں کانگریس بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔ میزورم میں 7 نومبر کو رائے دہی مقرر ہے جبکہ چھتیس گڑھ میں دو مرحلوں میں 7 اور 17 نومبر کو رائے دہی ہوگی۔ مدھیہ پردیش میں 17 نومبر جبکہ راجستھان میں 25 نومبر اور تلنگانہ میں 30 نومبر کو رائے دہی مقرر ہے۔ پانچوں ریاستوں میں رائے شماری 3 ڈسمبر کو ہوگی۔ ملکارجن کھرگے نے انتخابی مہم کے دوران کانگریس کی جانب سے پیش کئے جانے والے امور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انتخابی مہم میں مقامی عوامی مسائل کو پیش کیا جارہا ہے۔ کانگریس کی انتخابی مہم پانچوں ریاستوں میں جاری ہے اور ہمیں یقین ہے کہ عوام کی بھرپور تائید حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں میں مخالف حکومت لہر کے علاوہ مہنگائی اور بیروزگاری اہم مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے عوام نے شیوراج سنگھ چوہان حکومت کے خلاف فیصلہ کا من بنالیا ہے۔ صدر کانگریس نے مرکز کی بی جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے عوام سے کئے گئے وعدوں میں ایک بھی پورا نہیں کیا ہے۔ بیروزگاری کا خاتمہ اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کا وعدہ فراموش کردیا گیا۔ بی جے پی دور حکومت میں بیروزگاری میں اضافہ ہوا اور کسان معاشی بحران کا شکار ہوئے۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ اپوزیشن زیر اقتدار ریاستوں کو مرکزی حکومت فراموش کررہی ہے۔ کرناٹک کیلئے مرکز نے ایک بھی پراجکٹ کی منظوری نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کانگریس کا راست بی جے پی سے مقابلہ ہے جبکہ تلنگانہ میں سہ رخی مقابلہ بی آر ایس، کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ہے۔ واضح رہے کہ مدھیہ پردیش میں اسمبلی کی 230 نشستیں ہیں اور2018 الیکشن میں کانگریس کو 114 نشستیں اور 41.5 ووٹ حاصل ہوئے تھے جبکہ بی جے پی کو 41.6 ووٹ فیصد کے ساتھ 109 نشستوں پر کامیابی ملی تھی۔ 2020 میں جوتیرادیتیہ سندھیا کے حامی ارکان اسمبلی نے انحراف کرتے ہوئے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی اور اس وقت سے شیوراج سنگھ چوہان کی قیادت میں بی جے پی حکومت قائم ہے۔

ڈبل انجن والی حکومت نے صحت کے نظام کو ڈبل بیمار کر دیا: ملکارجن کھرگے
نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے اتر پردیش کے کانپور میں 14 بچوں کو انفیکٹیڈ خون چڑھانے کے واقعہ کو سنگین لاپرواہی اور شرمناک صورتحال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مرکز اور ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے نظام کو ڈبل بیمار بنادیا ہے۔چہارشنبہ کو یہاں جاری ایک بیان میں بی جے پی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا ’’ڈبل انجن والی حکومت نے ہمارے صحت کے نظام کو ڈبل بیمار کر دیا ہے۔‘‘انہوں نے کہا ’’یوپی کے کانپور میں ایک سرکاری اسپتال میں تھیلیسیمیا میں مبتلا 14 بچوں کو انفیکشن شدہ خون چڑھادیا گیا، جس کی وجہ سے ان بچوں کو ایچ آئی وی ایڈز اور ہیپاٹائٹس بی، سی جیسی سنگین بیماریاں لاحق ہو گئی ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ یہ سنگین غفلت شرمناک ہے۔ بی جے پی حکومت کے اس ناقابل معافی جرم کی سزا معصوم بچوں کو بھگتنی پڑ رہی ہے۔ کل مودی جی ہمیں 10 عزائم لینے کی بڑی بڑی باتیں سکھا رہے تھے، کیا انہوں نے کبھی اپنی بی جے پی حکومتوں کا رتی بھر بھی احتساب کیا ہے؟

راجستھان میں اسمبلی کی 200 نشستوں میں کانگریس کو 99 پر کامیابی ملی تھی اور بی ایس پی اور چند آزاد ارکان کی تائید سے پارٹی نے حکومت تشکیل دی۔39.8 فیصد ووٹ کے ساتھ کانگریس نے اشوک گیہلوٹ کی قیادت میں پانچ سال تک حکومت کی۔ بی جے پی کے پاس 73 نشستیں ہیں۔ تلنگانہ میں 119 اسمبلی نشستوں میں بی آر ایس 47.4 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 88 نشستوں پر کامیاب رہی جبکہ کانگریس کو 19 نشستوں پر کامیابی ملی تھی۔ چھتیس گڑھ میں کانگریس نے 2018 الیکشن میں 90 کے منجملہ 68 نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے حکومت تشکیل دی۔ بی جے پی کو 15 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ انتخابی مہم کے دوران دونوں پارٹیوں کے قومی قائدین ریالیوں اور جلسوں سے خطاب کررہے ہیں۔ پانچ ریاستوں کے امکانی نتائج کے بارے میں مختلف اداروں کی جانب سے ماقبل رائے دہی اوپینین پول سروے کیا گیا جس میں چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور تلنگانہ میں کانگریس کی کامیابی کی پیش قیاسی کی گئی جبکہ راجستھان میں دونوں پارٹیوں میں کانٹے کی ٹکر ہے۔