80 لاکھ کھاتے 10 سال سے غیر فعال ۔ 31 دسمبر تک مہلت ، ورنہ ساری رقم DEAF میں منتقل ہوجائے گی
حیدرآباد 25 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز) : تلنگانہ بھر میں غیر دعویٰ شدہ بینک ڈپازٹس میں حیران کن اضافہ ریکارڈ ہوا ہے ۔ مختلف بینکوں کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریاست کے تقریبا 80 لاکھ کھاتوں میں جملہ 2200 کروڑ سے زائد رقم گزشتہ 10 برسوں سے بغیر لین دین کے غیر فعال پڑی ہے ۔ بینک حکام نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر ان کھاتوں پر 31 دسمبر 2025 تک دعویٰ نہ کیا گیا تو یہ رقم مستقل طور پر ڈپازیٹرس ایجوکیشن اینڈ اویڈنس فنڈ (DEAF) میں منتقل کردی جائے گی ۔ بینک ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر فعال کھاتوں میں رقوم بڑھنے کی بنیادی وجوہات یہ ہیں کہ اکثر لوگ اپنے مالیاتی لین دین کو خفیہ رکھتے ہیں ۔ کھاتے کھولتے وقت Nominee کی تفصیلات فراہم نہیں کی جاتی ۔ شہری اکثر ملازمت ، کاروبار یا تعلیم کیلئے نقل مقامی کرتے ہیں ۔ اکاونٹ ہولڈرس اپنے گھروں کے پتے کی تبدیلی کے بعد بینک ریکاڈ اپ ڈیٹ نہیں کرتے ۔ ایک سے زائد بنک کھاتے رکھنے کے باعث کئی بار ڈپازٹس نظر انداز ہوجاتے ہیں ۔ تلنگانہ کے تقریبا ہر ضلع میں بھاری رقم دعویداروں کی منتظر ہے اہم اضلاع میں صورتحال کچھ یوں ہیں ۔ ضلع حیدرآباد میں سب سے زیادہ 850 کروڑ روپئے بینکوں میں موجود ہیں ۔ اس کے بعد ضلع رنگاریڈی میں 300 کروڑ ‘ اضلاع میڑچل ، ملکاجگیری ، سنگاریڈی اور نظام آباد میں کروڑہا روپئے غیر دعویٰ شدہ ہے ۔ شہر اور اضلاع میں سب سے زیادہ غیر فعال رقوم پائی گئی کیوں کہ یہاں کھاتوں کی تعداد زیادہ ہے اور لوگ بار بار مقام تبدیل کرتے ہیں ۔ ورنگل میں 152 کروڑ کریم نگر میں 146 کروڑ روپئے نلگنڈہ 125 کروڑ ، محبوب نگر 118 کروڑ ، میدک 106.65 کرور ، کھمم 102 کروڑ ، عادل آباد 101.63 کروڑ موجود ہیں ۔ بینک سطح پر بھی حیران کن اعداد و شمار سامنے آئے ہیں ۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں غیر فعال کھاتے 21.62 لاکھ اور اس میں غیر دعویٰ شدہ رقم 590 کروڑ روپئے یونین بینک میں غیر کارکرد کھاتے 20 لاکھ غیر دعویٰ شدہ رقم 470 کروڑ روپئے دیگر بینکس کنارا بینک ، پنجاب نیشنل بینک ، تلنگانہ گرامین وکاس بینک اور دیگر بینکوں میں بھی بھاری رقومات موجود ہیں جن کا کوئی دعویدار نہیں ہے ۔ یہ صورتحال صرف سرکاری بینکوں تک محدود نہیں ہے ۔ HDFC ، ICICI جیسے بڑے خانگی بینکوں میں بھی لاکھوں غیر فعال کھاتے پائے گئے ۔ بینکرس نے عوام سے اپیل کی کہ اپنی اور اپنے بزرگوں کی مالیاتی دستاویزات ، پاس بکس ، ایف ڈی سی رسیدیں ، اور آن لائن کھاتوں کا فوری جائزہ لیں تاکہ محنت سے کمائی گئی رقم DEAF میں منتقل ہونے سے بچ سکے ۔۔ 2