نصاب میں نظرثانی کا منصوبہ، ایس سی ای آر ٹی سے ماہرین کی کمیٹیوں کی تشکیل
حیدرآباد۔22۔ستمبر۔(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کے سرکاری نصاب پر از سر نو غور کرتے ہوئے اسے قومی نصاب تعلیم کی تیار کردہ پالیسی سے ہم آہنگ کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کئے جانے لگے ہیں اور کہا جار ہاہے کہ ریاستی حکومت کے محکمہ تعلیم نے قومی نصاب فریم ورک 2024کے مطابق اس پر نظر ثانی کرنے کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق ریاستی حکومت کے محکمہ تعلیم کی جانب سے تلنگانہ میں موجود تعلیمی نصاب کو قومی نصاب سے ہم آہنگ کرنے کے سلسلہ میں تیار کی جانے والی پالیسی پر عمل آوری کے سلسلہ میں اقدامات کا آغاز کیا جا چکا ہے اور آئندہ چندماہ کے دوران اس پالیسی کو اختیار کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کئے جائیں گے۔ بتایاجاتا ہے کہ ابتداء میں محکمہ تعلیم نے غیر لسانی نصابی کتب پر نظرثانی کرتے ہوئے انہیں قطعیت دینے کا منصوبہ تیار کیا ہے اور اس منصوبہ کے تحت ابتداء میں میاتھس ‘ سائنس اور سوشل سائنس کے کتب کو مرکزی نصابی کتب سے ہم آہنگ کرنے کے سلسلہ میں منصوبہ بندی کی جائے گی اور اس کے بعد ریاست میں اردو‘ تلگو‘ ہندی کی کتب کے نصاب پر نظرثانی کے اقدامات کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق SCERT نے اس کام کے لئے ماہرین اساتذہ و پروفیسرس کی نگرانی میں کمیٹیوں کی تشکیل کے عمل کو بھی مکمل کرلیا ہے اور آئندہ چند یوم کے دوران نصاب کو مرکزی نصاب سے ہم آہنگ کرنے کے منصوبہ پر عمل آوری کے سلسلہ میں مشاورت کا آغاز کردیا جائے گا۔ ماہرین تعلیم کے مطابق ریاستی نصاب کو مرکزی حکومت کے نصاب سے ہم آہنگ کرنے کی منصوبہ بندی کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جار ہاہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے نئے نصاب کی تیاری کے سلسلہ میں اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے گا کہ نصاب میں 20 فیصد مقامی ‘ 30 فیصد علاقائی ‘30 فیصد قومی اور 20 فیصد بین الاقوامی مواد طلبہ کے نصاب میں شامل رہے گا اور مرکزی حکومت کے نصاب سے ریاستی نصاب کو ہم آہنگ کئے جانے کے بعد مجموعی اعتبار سے دونوں نصاب میں معمولی فرق رہ جائے گا اور مرکزی حکومت نے جو منصوبہ تیار کیا ہے اس کے مطابق دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات سال میں دو مرتبہ منعقد کرنے کی جو منصوبہ بندی کی گئی ہے اسے عملی جامہ پہنانے کے لئے اس طرح کے نصاب سے مثبت فائدہ حاصل ہونے کی توقع ہے اورحکومت تلنگانہ اس موقع سے فائدہ حاصل کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔3