تلنگانہ کے جہد کاروں کے ساتھ کے سی آر کا انتقامی رویہ

   

ایٹالہ راجندر کیلئے مہم چلانے کا فیصلہ، سوامی گوڑ اور دیگر قائدین کا بیان
حیدرآباد۔ سابق صدرنشین قانون ساز کونسل سوامی گوڑ نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ تحریک میں سرگرمی سے حصہ لینے والے جہد کاروں کے ساتھ چیف منسٹر کے سی آر انتقامی رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر اپنے خلاف کسی بھی آواز کو سننے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ سابق وزیر چندر شیکھر کی قیامگاہ پر تلنگانہ کے جہد کاروں کا اجلاس منعقد ہوا جس میں تلنگانہ عوام کی خواہشات اور اُمنگوں کی تکمیل کیلئے جدوجہد کا فیصلہ کیا گیا۔ سوامی گوڑ نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے عوام کی توقعات کو نظرانداز کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضورآباد کے ضمنی انتخابات میں تلنگانہ کے جہد کار متحدہ طور پر کام کریں گے۔ سابق وزیر چندر شیکھر نے کہا کہ کے سی آر کے طرز حکمرانی کے خلاف جدوجہد کا فیصلہ کیا گیا۔ حضورآباد میں ٹی آر ایس امیدوار کی شکست جہد کاروں کی اولین ترجیح رہے گی تاکہ جدوجہد کی امیدوں اور توقعات کو پورا کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت حضورآباد کے الیکشن کے پیش نظر دلتوں سے ہمدردی کا اظہار کررہی ہے۔ چندر شیکھر نے کہا کہ دلت ارکان اسمبلی کو آج تک چیف منسٹر سے ملاقات کا موقع نہیں دیا گیا لیکن اب سیاسی فائدہ کیلئے کُل جماعتی اجلاس منعقد کیا گیا۔ حضور آباد میں منصفانہ انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے نمائندگی کی جائے گی۔ جہد کار انیا نے چیف منسٹر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہوں نے جدوجہد کے دوران کے سی آر کے محافظ کی طرح کام کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر چندرا بابو نائیڈو کے سی آر کو وزارت میں شامل کرتے تو ٹی آر ایس کا قیام عمل میں نہیں آتا تھا۔