7 ستمبر کو پہلے قافلہ کی آمد، ملک کے دیگر علاقوں کے 10 ہزار سے حجاج وطن واپس
حیدرآباد۔/20اگسٹ، ( سیاست نیوز) فریضہ حج کی تکمیل کے بعد ہندوستانی حجاج کرام کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔حیدرآباد سے روانہ ہوئے حجاج کرام کے قافلوں کی مدینہ منورہ روانگی کا آغاز 30 اگسٹ کو ہوگا اور 7 ستمبر سے قافلوں کی واپسی کا عمل شروع ہوگا۔ ملک کے دیگر حصوں سے فریضہ حج کی تکمیل کیلئے پہنچنے والے حجاج کرام کی واپسی کے انتظامات کی نگرانی حج مشن کے ذمہ ہے۔ حج مشن ذرائع نے بتایا کہ آج 15 فلائیٹس سے 3015 حجاج وطن واپس ہوئے جبکہ واپسی کے عمل سے لے کر آج تک 39 فلائیٹس سے 10590 حجاج کرام کو خیریت سے ہندوستان منتقل کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق 2 لاکھ ہندوستانی حجاج کرام میں ایک لاکھ 39 ہزار 987 کا تعلق حج کمیٹی سے جبکہ 60 ہزار خانگی ٹور آپریٹرس کے حجاج تھے۔ سعودی میں ابھی تک 95 حجاج کرام کا انتقال ہوا جن میں 17 کا تعلق خانگی آپریٹرس سے ہے۔ 4 بچوں کی ولادت بھی ان ایام میں ہوئی ہے۔ ہندوستانی حجاج کی مدینہ منورہ روانگی کا سلسلہ جاری ہے جہاں وہ ایک ہفتہ تک قیام کے بعد واپس ہوجائیں گے۔ حیدرآباد سے 8300 سے زائد حجاج کرام روانہ ہوئے تھے جن کا تعلق تلنگانہ، آندھرا پردیش، کرناٹک، مہاراشٹرا اور ٹاملناڈو سے ہے۔ مدینہ منورہ میں ایک ہفتہ قیام کیلئے ان حجاج کو توقع ہے کہ 31 اگسٹ سے مدینہ منورہ منتقل کیا جائیگا۔ حیدرآباد کو حجاج کا پہلا قافلہ 31 اگسٹ کو جدہ سے واپس ہوگا۔
یہ قافلہ 18 جولائی کو روانہ ہوا تھا جس میں کرناٹک کے حجاج ہیں جبکہ 7 ستمبر سے باقاعدہ قافلوں کی واپسی شروع
ہوگی۔ 15 ستمبر تک 22 قافلوں کے ذریعہ حجاج ایر انڈیا کی پروازوں سے مدینہ منورہ سے حیدرآباد پہنچیں گے۔ اسی دوران انڈین حج مشن اور ہندوستان میں سعودی سفارت خانہ کے عہدیداروں نے اعتراف کیا کہ ایام حج میں بعض مکتبوں کے حجاج کرام کو کھانے کی سربراہی میں دشواریاں پیش آئی ہیں۔ عہدیداروں نے کہا کہ اگرچہ اس سلسلہ میں سعودی حکام کی توجہ مبذول کرائی گئی تاہم کوشش کی جائیگی کہ آئندہ سال ایسا کوئی تساہل نہ ہو۔ تلنگانہ کے حجاج کے مکتبوں میں ایام حج کے دوران کافی دشواریاں پیش آئیں۔ حجاج نے بتایا کہ انہیں حج مشن کی صوابدید پر چھوڑ دیا گیا تھا اور معلمین کے نمائندوں نے کھانا سربراہ نہیں کیا ۔ اسی دوران ایکزیکیٹو آفیسر تلنگانہ حج کمیٹی بی شفیع اللہ نے بتایا کہ ہندوستانی سفارتخانہ کے ذریعہ سعودی حکام کو نمائندگی کی گئی جس میں جاریہ سال کے انتظامات میں موجود کوتاہیوں کی نشاندہی کی جائیگی۔