تلنگانہ کے خسارہ و قرض پر فینانس کمیشن کو تشویش ‘ بہتری کیلئے حکومت روڈ میاپ پیش کرے

   

ریاست کی جملہ پیداوار میں حیدرآباد ‘ رنگا ریڈی ‘ میڑچل ۔ ملکاجگری اور سنگاریڈی کا بڑا حصہ ۔ صدر نشین این کے سنگھ کا بیان
حیدرآباد 19 فبروری ( سیاست نیو ز) تلنگانہ کے اقتصادی خسارہ اور قرض ایک مسئلہ بننے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 15 ویں فینانس کمیشن نے آج ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر 2025 کے ختم تک حل کرنے کیلئے ایک درمیانی مدت کے روڈ میاپ کو پیش کرے ۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کمیشن کے صدر نشین این کے سنگھ نے کہا کہ مالیہ کی وصولی میں دوسری ریاستوں کی بہ نسبت تلنگانہ کی کارکردگی بہتر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ برسوں میں تلنگانہ میں مالیہ میں سالانہ 20 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ریاست کا اقتصادی خسارہ اور اس کی جملہ ریاستی گھریلو پیداوار کی بہ نسبت قرض زیادہ ہے اس سے مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے ایک روڈ میاپ پیش کرے ۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن نے اب تک جملہ 19 ریاستوں کا دورہ کیا ہے اور بیشتر ریاستوں میں قرض کی صورتحال الگ الگ ہے ۔ یہ سب کچھ اقتصادی ذمہ داری اور بجٹ مینجمنٹ کی وجہ سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جملہ گھریلو پیداوار کے مقابلہ ملک کا قرض 60 فیصد ہے ۔ 40 فیصد مرکز سے ہے اور 20 فیصد ریاست سے ہے ۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ انہوں نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو سے کہا ہے کہ اقتصادی خسارہ اور قرض کا موقف پریشان کن ہے تاہم انہوں نے جواب دیا کہ ان کے خیال میں حکومت کی کچھ اسکیمات کے ریاست کے عوام پر مثبت اثرات ہونگے ۔ کمیشن کے صدر نشین نے کہا کہ جملہ گھریلو ریاستی پیداوار میں اضلاع کی حصہ داری غیر مساوی ہے ۔ حیدرآباد ‘ رنگا ریڈی ‘ میڑچل ۔ ملکاجگری اور سنگاریڈی سے جملہ ریاستی گھریلو پیداوار کا 52 فیصد حصہ آتا ہے ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے آبپاشی پراجیکٹس کی ستائش کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ کمیشن کے زرعی ماہر کا احساس ہے کہ آبپاشی اسکیمات کے زرعی پیداوار پر مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور اس سے کسان برادری کو فائدہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اس فائدہ سے کثیر تعداد میں کسانوں کے معیار زندگی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے ۔ فینانس کمیشن نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو ‘ ان کے کابینی وزرا اور ریاستی انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں کیساتھ اجلاس منعقد کیا ۔ ریاست کے فینانسیس ‘ مشن بھاگیرتا اور آبپاشی پراجیکٹس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ کمیشن نے ستائش کی کہ اس مشن کے تحت تلنگانہ ملک کی واحد ریاست ہوگی جو تمام گھروں کو پینے کا پانی فراہم کریگی ۔ چیف منسٹر نے کمیشن سے خواہش کی کہ مشن بھاگیرتا کیلئے 12,722 کروڑ روپئے کی گرانٹ فراہم کی جائے ۔ قبل ازیں کمیشن نے تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اہم مسائل اٹھانے پر ان کی ستائش بھی کی ۔