پولیس سے جھڑپ، کتہ گوڑم اور آصف آباد میں تلاشی مہم کا آغاز
حیدرآباد: تلنگانہ میں ماؤسٹوں کی سرگرمیوں میں پھر ایک بار اضافہ کا خطرہ پیدا ہوچکا ہے۔ کتہ گوڑم اور آصف آباد اضلاع میں گزشتہ دنوں پولیس اور ماؤسٹوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ عمل میں آیا اور بعض اہم قائدین پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ بتایا جاتا ہے کہ کتہ گوڑم اور آصف آباد کے بعض جنگلاتی علاقوں میں ماؤسٹوں کی سرگرمیاں دیکھی گئیں۔ تلنگانہ کمیٹی کے ارکان بھاسکر ، رامو کے علاوہ بعض دیگر اہم قائدین کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس پارٹی پہنچی۔ دونوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ عمل میں آیا۔ تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ گزشتہ تین دنوں میں آصف آباد کے جنگلاتی علاقوں میں تصادم کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ پولیس کے مطابق ماؤسٹوں نے اے کے 47 اور دیگر ہتھیاروں پولیس پارٹی پر فائرنگ کی۔ جوابی کارروائی کے دوران تاریکی کا فائدہ اٹھاکر ماؤسٹ بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے۔ آصف آباد کے کئی علاقوں میں پولیس نے تلاشی مہم کا آغاز کردیا ہے۔ چھتیس گڑھ کے سرحدی علاقہ میں کتہ گوڑم کے قریب پولیس اور ماؤسٹوں کا سامنا ہوا۔ ایک پولیس ملازم کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ فائرنگ کے مقام پر پولیس کو ماوسٹوں کے بعض ہتھیار اور کٹس بیاگ دستیاب ہوئے ۔ چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کی پولیس نے مشترکہ طور پر تلاشی مہم کا آغاز کیا ہے۔ دونوں جانب سے 500 ملازمین پولیس اس کا رروائی میں شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق آصف آباد میں حامیوں کی جانب سے غذائی اسٹاک حاصل کرنے کے لئے ماؤسٹ پہنچتے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مانسون کے دوران جب گوداوری کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے تو ماؤسٹ تلنگانہ میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں ۔
