تلنگانہ کے ساتھ مرکزی حکومت کا سوتیلا سلوک

   

بھینسہ میں مختلف مواضعات کے عوام کی بی آر ایس میں شمولیت، رکن اسمبلی وٹھل ریڈی کا خطاب
بھینسہ۔ 9 اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بھینسہ شہر کے گوری شنکر فنکشن ہال میں بھینسہ منڈل بی آر ایس کا آتمیہ اجلاس پروگرام منعقد کیا گیا جس میں ضلع بی آر ایس صدر جی وٹھل ریڈی رکن اسمبلی نے بی آر ایس پارٹی جھنڈا لہرایا اور مختلف دیہاتوں کے مرد و خواتین کی بی آر ایس میں شمولیت پر پارٹی کھنڈوا پہناکر استقبال کیا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ وزیراعلی کے سی آر کا مقصد ہماری ریاست کی آمدنی میں اضافہ کرنا اور اسے اپنی ریاست کی عوام میں تقسیم کرنا ہے انھوں نے تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے کے سی آر کی فلاحی اسکیموں سے متاثر ہوکر پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور کہا کہ تلنگانہ ریاست کی اسکیمات ملک کی دیگر کسی ریاست میں نظیر نہیں ملتی کیونکہ مہاراشٹر میں ہزار کے منجملہ 100 افراد کے پاس بھی پنشن نہیں ہے اور وہاں صرف 600 روپئے دیتے ہیں جبکہ تلنگانہ میں 1000 کے منجملہ 400 افراد کو پنشن دیتے ہیں اور ہمارے وزیر اعلیٰ کے سی آر 2016 روپے دیتے ہیں جبکہ مودی کی اپنی ریاست گجرات میں بھی صرف 600 روپئے پنشن ہی ملتا ہے۔ انھوں بی آر ایس کی تمام فلاحی اور رفاحی اسکیمات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے مرکز کی بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مرکزی حکومت پر ریاست تلنگانہ کے ساتھ سوتیلا سلوک کرنے اور بجٹ و مرکزی اسکیمات سے محروم رکھنے کا الزام عائد کیا۔ اس موقع پر سینئر قائدین جن میں جی مرلی گوڑ سابقہ اے ایم سی چیرمین ، سابق زیڈ پی ٹی سی سوریم ریڈی ، منڈل کنوینر بھوماریڈی ، سولنکی بھیم راؤ، ایم پی پی کلپنا گنیش، پی اے سی ایس چیرمین دیویندر ریڈی، سرپنچ اسوسی ایشن صدر سنجیو ریڈی، منڈل کو آپشن گجانند پٹیل ، کسان اسوسی ایشن صدر سدھاشیو، پنڈت پٹیل اور مختلف منڈل کے سرپنچ ایم پی ٹی سیز و دیگر پارٹی کارکنان کی کثیر تعداد موجود تھی۔