تلنگانہ کے ساتھ مرکز کا سوتیلا سلوک: کے ٹی آر

   

مودی صرف بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں کے وزیراعظم، مشن کاکتیہ اور بھگیرتا کیلئے فنڈس الاٹ نہ کرنے پر تنقید

حیدرآباد۔ 5 جنوری (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما رائو نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت تلنگانہ کے ساتھ جانبداری اور سوتیلا سلوک کررہی ہے۔ تلنگانہ بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ حکومت نے مشن بھگیرتا اور مشن کاکتیہ کے تحت مرکزی فنڈس کے لیے جو تجویز پیش کی تھی اس پر مرکزی حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ تلنگانہ حکومت نے دونوں اسکیمات کے تحت مرکز کو 24 ہزار کروڑ روپئے فنڈس کی درخواست کی تھی۔ مشن بھگیرتا کو ’ہڈکو‘ کی جانب سے دو مرتبہ ایوارڈ دیا جاچکا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر اداروں نے بھی مشن بھگیرتا کی ستائش کی تھی۔ وزیراعظم نریندر مودی نے خود گجویل میں مشن بھگیرتا پروگرام کا آغاز کیا تھا اور من کی بات پروگرام میں اس کی ستائش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایوارڈ اور انعام جس اسکیم کو حاصل ہوئے ہیں، اس اسکیم کو مرکز سے فنڈس کا حاصل نہ ہونا افسوسناک ہے۔ مرکزی وزیر ارجن میگھوال نے پارلیمنٹ میں اس بات کا اعتراف کیا کہ نیتی آیوگ نے 24 ہزار کروڑ کی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی جے پی حکومت کا یہ رویہ انتہائی افسوسناک ہے۔ اس طرح کی جانبداری کے ذریعہ تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی دراصل تلنگانہ میں اس لیے مدد کرنا نہیں چاہتی کیوں کہ یہاں اس کا موقف مستحکم نہیں ہے۔ غیر بی جے پی ریاستوں کے ساتھ مرکز کا اس طرح کا سوتیلا سلوک ترقی میں رکاوٹ کا سبب بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 103نشستوں پر ڈپازٹ سے محروم ہونا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت کا رویہ اسی طرح برقرار رہا تو لوک سبھا انتخابات میں تلنگانہ کی 17 نشستوں پر بی جے پی ضمانت نہیں بچاپائے گی۔ 2014ء میں بی جے پی کو جو نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی وہ بھی 2018ء میں کھوچکی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں کو بہتر فنڈس فراہم کرتے ہوئے تلنگانہ کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ مہاراشٹرا میں آبپاشی اسکیمات کے لیے مرکز نے 3883 کروڑ روپئے جاری کیے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی صرف بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں کے وزیراعظم کی طرح کام کررہے ہیں۔ آندھراپردیش میں پولاورم پراجیکٹ کو 75 فیصد فنڈس فراہم کرنے والی مرکزی حکومت تلنگانہ کے کالیشورم پراجیکٹ کو قومی پراجیکٹ کا درجہ دینے سے انکار کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ مرکز کے اس رویہ کے خلاف پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں احتجاج کریں گے۔