تلنگانہ کے سرکاری اسکولس میں ’مڈڈے میل‘‘ سے انڈے غائب

   

Ferty9 Clinic

مہنگائی کی مار ہفتے میں تین کے بجائے دو دن انڈے، پی ایم پوشن اسکیم بحران کا شکار

حیدرآباد۔ 26 ڈسمبر (سیاست نیوز) انڈوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے سرکاری اسکولس میں نافذ پی ایم پوشن (دوپہر کے کھانے کی اسکیم) کو شدید متاثر کیا ہے۔ حکومت جہاں کھانا پکانے والی کارکن خواتین کو فی انڈا 6 روپے فراہم کررہی ہے۔ وہی بازار میں انڈوں کی قیمت 8 سے 10 روپے تک پہنچ چکی ہے۔ اس صورتحال کے باعث کئی اسکولس میں بچوں کو ہفتے میں 3 دن کے بجائے صرف 2 دن ہی انڈے فراہم کئے جارہے ہیں جبکہ بعض مقامات پر ایک دن انڈے اور ایک دن کیلا دیا جارہا ہے۔ ہیڈماسٹرس کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مقررہ مینو پر عمل ممکن نہیں رہا ہے۔ ضلع میڑچل کے ایک ہیڈماسٹر نے بتایا کہ انڈوں کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث ایڈجسمنٹ کی جارہی ہے۔ سب جانتے ہیں کہ کئی اسکولس میں ہفتے میں تین دن انڈے نہیں دیئے جارہے ہیں۔ عادل آباد کے ایک ہیڈماسٹر نے مطالبہ کیا کہ تلنگانہ حکومت بھی آندھرا پردیش کے طرز پر اسکولس کو براہ راست اشیائے ضروریہ فراہم کریں۔ ریاست بھر میں تقریباً 24 ہزار سرکاری اسکولس ہیں۔ جہاں 17 لاکھ کے قریب طلبہ پی ایم پوشن اسکیم سے مستفید ہو رہے ہیں۔ اس نظام کو چلانے کے لئے 46 ہزار سے زائد کھانا پکانے والی خواتین خدمات انجام دے رہی ہے جنہیں محض 3000 روپے ماہانہ اعزازیہ دیا جاتا ہے۔ حکومت چاول فراہم کرتی ہے جبکہ دیگر اشیاء کی خریداری کے لئے اول تا پانچویں کلاس کے لئے 6.78 روپے اور کلاس 6 تا 10 کے لئے 10.17 روپے فی طالب علم ادا کئے جاتے ہیں۔ ترکاری، دال، کوکنگ آئیل اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں تیز اضافے کے ساتھ ساتھ سرکاری بلز کی بروقت ادائیگی نہ ہونے کے سبب کھانا پکانے والی ایجنسیاں شدید مالی دباؤ کا شکار ہیں۔ چند دن قبل اس مسئلہ پر کارکنوں نے ڈائرکٹر آف اسکول ایجوکیشن کے دفتر کا گھیراؤ بھی کیا تھا۔ اگرچہ کہ حکومت نے بلز کے ادائیگی کے لئے گرین چینل نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن تاحال اس پر عمل نہیں ہوسکا جس کے نتیجہ میں کھانا پکانے والی خواتین بازار سے سامان اُدھار لاکر اسکیم جاری رکھنے پر مجبور ہیں اور ان پرقرض کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے۔ 2