1.83 لاکھ کروڑ کا بجٹ پیش کیا گیا تھا۔ مالیاتی سال کے اختتام تک 1.43 لاکھ کروڑ روپیوں کا حصول ممکن
حیدرآباد : جاریہ مالیاتی سال کے آخری تین مہینوں کی آمدنی ریاست کے مالیاتی مستقبل کیلئے انتہائی اہم ثابت ہوں گے۔ آئندہ سال سے ملازمین کے لئے پی آر سی کے ساتھ بیروزگار نوجوانوں کے لئے بیروزگاری بھتہ پر عمل کرنے کے لئے جنوری، فبروری اور مارچ کی آمدنی کو مدنظر رکھتے ہوئے سال 2021-22 ء بجٹ کے اندیشے، رقمی منظوری وغیرہ کو اہمیت دی جائے گی۔ تاحال سال 2020-21 ء کے بجٹ میں قرض اور آمدنی کو شمار کرنے پر 1.04 لاکھ کروڑ روپئے سرکاری خزانے میں پہونچے ہیں۔ جی ایس ٹی، اکسائز، رجسٹریشن کی آمدنی توقع سے کہیں بہتر ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے محکمہ فینانس کے عہدیدار مالیاتی سال کے اختتام تک 1.35 لاکھ کروڑ روپئے سرکاری خزانے میں پہونچنے کی اُمید کررہے ہیں۔ مزید قرض حاصل کرنے پر سال 2020-21 ء میں 1.43 لاکھ کروڑ حاصل ہونے کا تخمینہ لگارہے ہیں۔ جبکہ جاریہ سال کا مجموعی بجٹ 1.83 لاکھ کروڑ کا ہے۔ کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریاست کی معاشی صورتحال ابتر ہوگئی ہے۔ اگر سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہوتا تو مزید 30 ہزار کروڑ روپئے کی آمدنی ہوتی تھی۔ لیکن کورونا کی وجہ سے اہم شعبے متاثر ہوئے روزگار کے شعبوں پر اس کا بہت زیادہ اثر پڑا ہے جس سے اُمیدوں پر پانی پھر گیا ہے۔ تاہم گزشتہ 6 ماہ جولائی 2020 ء سے جی ایس ٹی اور اکسائز کی آمدنی میں اُچھال آیا ہے۔ ان دونوں شعبوں سے اوسطاً 4,000 کروڑ روپئے کی آمدنی ہورہی ہے جس سے سرکاری خزانے پر پڑنے والا بوجھ کسی قدر کم ہوا ہے۔ اس کے ساتھ گزشتہ دو ماہ سے اسٹامپ، رجسٹریشن کی آمدنی بہتر ہوئی ہے۔ ڈسمبر میں 661 جنوری میں 800 کروڑ روپئے رجسٹریشن سے آمدنی ہوئی ہے جس سے فبروری اور مارچ میں بھی مزید 2 ہزار کروڑ روپئے کی آمدنی ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔ محکمہ فینانس کے عہدیدار ان تین محکمہ جات سے ماہانہ 5 ہزار روپئے کے حساب سے 15 ہزار کروڑ روپئے تک آمدنی ہونے کی امید کررہے ہیں۔ گزشتہ تین ماہ سے اوسط 10 ہزار کروڑ روپئے کی آمدنی سرکاری خزانے میں جمع ہورہی ہے۔ اکٹوبر میں 10,178 کروڑ، نومبر میں 10,239 کروڑ، ڈسمبر میں 20,103 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی۔ ڈسمبر میں ریاست کے ٹیکس مرکز کی امداد اور دوسرے آمدنی کو شمار کرنے پر 10 ہزار کروڑ سے زائد آمدنی ہوئی۔ مزید 10 ہزار کروڑ روپئے قرض کے ذریعہ حاصل کیا گیا۔ جنوری، فبروری اور مارچ میں ماہانہ 10 ہزار کروڑ کے اوسط سے مزید 30 ہزار کروڑ روپئے کی آمدنی ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔ قرض کے ذریعہ مزید 7 تا 8 ہزار کروڑ روپئے حاصل ہونے کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔ یہ سب شمار کرنے پر 1.45 لاکھ کروڑ تک بجٹ پہونچ رہا ہے۔ اس کے حساب سے سال 2021-22 ء کا بجٹ پیش کرنے کی محکمہ فینانس تیاری کررہی ہے۔