کانگریس حکومت کی کارکردگی سے ریاست کے حالات خوفناک ، ایم ایل سی کویتا کا الزام
نظام آباد :30/جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کے کویتا نے تلنگانہ میں کانگریس حکومت کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں خوفناک حالات پیدا ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے نظام آباد کے دورہ کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کانگریس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت کی نااہلی اور بدنظمی کی وجہ سے تلنگانہ 100 سال پیچھے چلا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس، جو خود کو 130 سال پرانی جماعت کہتی ہے، عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ جھوٹ اور فریب کے سہارے حکومت چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر عوام زیادہ دنوں تک دھوکہ کھانے والے نہیں ہیں رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے چیف منسٹر مسٹر ریونت ریڈی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ جھوٹ بول کر وقت گزار رہے ہیں۔اگر ریونت ریڈی آئینے میں دیکھیں تو انہیں اپنا جھوٹا چہرہ ہی نظر آئے گا۔انہوں نے کہا کہ عوامی جلسوں میں حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے پر بی آر ایس کارکنوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ کانگریس حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے کسان سنگین مسائل سے دوچار ہیں ۔ برقی بحران کے سبب عوام کو یہ تک معلوم نہیں کہ برقی کب آئے گی اور کب چلی جائے گی۔فلاحی اسکیموں میں دھاندلیاں کی جارہی ہیں۔ راشن کارڈز، اندرما مکانات اور کسانوں کی امداد صرف کانگریس کارکنوں کو دی جا رہی ہے جب کہ عام شہری اسے محروم ہیں۔نظامِ تعلیم سے متعلق انہوں نے بتایا کہ کانگریس حکومت اقامتی اسکولز کو صحیح طریقے سے چلا پا رہی ہے اور نہ ہی طلبہ کے لیے معیاری غذا فراہم کر پا رہی ہے، جس کی تازہ مثال یلا ریڈی کے اسکول کی ہے جہاں سمیت غذا کے سبب طلبہ کی طبیعت خراب ہوگئی تھیں ۔کویتا نے راہول گاندھی کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ ہاتھ میں سرخ کتاب لے کر ملک بھر میں گھومنے والے راہول گاندھی تلنگانہ کے مسائل پر کیوں خاموش ہیں۔کویتا نے بی جے پی کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت فوری طور پر ہلدی کے کسانوں کو اقل ترین قیمت کی ادائیگی کے لیے اقدامات کرے ۔اس موقع پر سابقہ رکن اسمبلی باجی ریڈی گووردھن کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔