تلنگانہ کے پالی ٹیکنک کالجس کے سینکڑوں طلبہ کا کیرئیر داؤ پر

   

حاضری کے فیصد میں کمی کا بہانہ ، بائیو میٹرک مشینوں میں فنی خرابی ، کالج انتظامیہ کا ادعاء ، ایس بی ٹی ای ٹی سے مسترد
حیدرآباد /7 مارچ ( سیاست نیوز ) ریاست تلنگانہ کے پالی ٹیکنک کالجوں میں ڈپلوما کورسیس کے زیر تعلیم طلباء میں تقریباً 32 فیصد طلباء حاضری کے فیصد میں کمی کے باعث امتحانات میں شرکت سے روک دینے ( ڈیٹینڈ Detained) کی صورتحال پیدا ہوگئی ۔ ریاستی محکمہ فنی تعلیم کے ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ ان 32 فیصد طلباء کو جملہ 75 فیصد حاضری نہ ہونے کے باعث سمیسٹر امتحان نہیں لکھ سکیں گے ۔ ریاست میں پالی ٹیکنک کالجوں میں ڈپلوما کورسیس کی تعلیم حاصل کرنے والے دوسرے سمیسٹر اور چوتھے سمیسٹر میں 68 ہزار طلباء کے منجملہ 21481 طلباء کو امتحان تحریر کرنے سے روک دینے Detained کردئے جانے کی اطلاعات ہیں ۔ اس صورتحال پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کالج منیجمنٹ نے کہا کہ یہ حالات صرف اور صرف بائیو میٹرک حاضری کے طریقہ کار میں پائی جانے والی فنی خرابی کے باعث پیدا ہوتے ہیں ۔ لیکن کالج انتظامیوں ( پالی ٹیکنک کالج منیجمنٹس ) کے اس ادعاء کو ایس بی ٹی ای ٹی نے مسترد کردیا ۔ تاہم اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ امتحان تحریر کرنے سے روک دئے گئے ۔ ان طلباء کیلئے متبادل کے طور پر خصوصی کلاسیس منعقد کرکے امتحانات دوبارہ منعقد کئے جانے کے معاملہ پر متعلقہ عہدیداران ریاستی بورڈ آف ٹیکنکل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کی جانب سے سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ اس صورتحال کے پیش نظر پیدا ہونے والے حالات پر اتنی کثیر تعداد میں طلباء امتحان تحریر کرنے سے محروم ہونے پر طلباء کو زبردست نقصان پہونچے کے اندیشے کا اندازہ لگاتے ہوئے اس طرح کی صورتحال کا واقعہ پہلی مرتبہ پیش آنے کے نتیجہ میں ایک مرتبہ متبادل موقع فراہم کرنے کامتعلقہ عہدیداروں کی جانب سے ہمدردانہ فیصلہ کیا گیا اور اس فیصلہ کی روشنی میں آئندہ ماہ یعنی ماہ اپرہل کی 15 تاریخ سے حاضری کی کمی کے باعث امتحان تحریر کرنے سے محروم ہوجانے والے تمام طلباء کیلئے اسپیشل کلاسیس تقریباً دیڑھ ماہ تک یعنی ماہ مئی کے اختتام تک کلاسیس چلائیں جائیں گے ۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ ہر سال گورنمنٹ پالی ٹیکنک کالجوں میں طلباء کی کامیابی کا اوسط 85 فیصد پایا جاتا ہے ۔ جبکہ پرائیویٹ پالی ٹیکنک کالجوں میں طلباء کی کامیابی کا اوسط صرف 45 فیصد ہی پایا جارہا ہے ۔ اس طرح پالی ٹیکنک کالجوں ( گورنمنٹ و پرائیویٹ ) میں نتائج کا جملہ اوسط 65 فیصد سے تجاوز نہیں کر پارہے ہیں ۔ اس صورتحال سے سختی کے ساتھ نمٹنے کیلئے ہی تمام پالی ٹیکنک کالجوں ( گورنمنٹ و پرائیویٹ ) میں بائیو میٹرک حاضری کے طریقہ کار کو متعارف کیا گیا ہے ۔ اور ہر ماہ طلباء کو ان کے حاضری کے فیصد سے واقف بھی کروایا جاتا ہے ۔ لیکن قبل از وقت ہی کم حاضری پائے جانے والے طلباء کو پالی ٹیکنک کالجوں کے انتظامیوں کی جانب سے کوئی سخت انتباہ نہیں دیا جاتا ہے ۔ اگر انتباہ دئے جانے کی صورت میں حالات میں تبدیلی ممکن ہوسکتی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ پالی ٹیکنک کالجوں میں امتحانات تحریر کرنے سے روک دئے جانے والے طلباء کی کثیر تعداد کو ہی پیش نظر رکھتے ہوئے ریاستی کمشنر محکمہ فنی تعلیم مسٹر نوین متل اور سکریٹری بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ مسٹر وینکٹیشورلو نے اس مسئلہ کا سنجیدگی سے جائزہ لیکر اس صورتحال کو پہلا واقعہ ہونے کے پیش نظر اسپیشل کلاسیس منعقد کرکے بعد ازاں امتحانات منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس طرح 32 فیصد یعنی 21481 طلباء کا سال ضائع نہیں ہوسکے گا ۔