تلنگانہ کے چاول کی ملک اور بیرون ممالک میں زبردست مانگ

   

فلپائن سے بہت جلد معاہدہ طئے پائے گا، ملک کی 11 ریاست چاول خریدنے میں دلچسپی دکھارہی ہیں

حیدرآباد ۔ 28 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کے چاول کی ملک اور بیرون ممالک میں زبردست مانگ بڑھ رہی ہے۔ ہمارے ملک کے مختلف ریاستوں کے ساتھ ساتھ فلپائن بھی ہمارے چاول خریدنے میں دلچسپی ظاہر کررہا ہے۔ بتایا جارہا ہیکہ فلپائن بہت جلد تلنگانہ کے محکمہ سیول سپلائز کے ساتھ ایک معاہدہ کرے گا۔ اس معاملے میں پہلے ہی فلپائن کے نمائندوں نے ریاستی وزیر سیول سپلائز این اتم کمار ریڈی کے علاوہ ڈپارٹمنٹ کے پرنسپل سکریٹری ڈی ایس چوہان سے تبادلہ خیال کیا ہے اور ساتھ ہی مختلف اقسام کے چاول کا معائنہ بھی کیا ہے۔ MTU1010 موٹا چاول کیلئے فلپائن نے دلچسپی دکھائی ہے۔ پہلے نمونے کے طور پر ایک لاکھ ٹن چاول خریدنے سے اتفاق کیا ہے۔ اس کے بعد مزید 9 لاکھ ٹن تک چاول خریدنے کی بات چیت کی ہے۔ اس میں تھوڑا دھان اور تھوڑا چاول خرید رہی ہے۔ حکومت نے حصول اناج عمل کیلئے خریف سیزن سے بنک گیارنٹی جیسے قواعد کو نافذ کیا ہے جس سے چند ملرس کسٹم ملنگ رائیس (سی ایم آر) سے دور رہنے کا اعلان کیا ہے۔ چند ملرس اپنی جانب سے حاصل کردہ دھان کو چاول کی شکل میں لوٹانے کیلئے ایک تا دو سال تک تاخیر کررہے ہیں۔ اس چاول کو ایف سی آئی کے حوالے کرنے اور انہیں دوسری ریاستوں کو سربراہ کرنے کے بعد محکمہ سیول سپلائی کو رقم ملتی ہے۔ دوسری جانب کسانوں سے اناج لینے کیلئے بینکوں سے سالانہ ہزاروں کروڑہا روپئے کا قرض لیا جارہا ہے۔ ملرس کی تاخیر پر سینکڑوں کروڑہا روپئے کے سود کو برداشت کرنا پڑرہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے اگر چاول فلپائن جیسے ممالک کو برآمد کیا جائے تو اضافی سود کا کوئی بوجھ عائد نہیں ہوگا۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ فلپائن کے ساتھ 60 دن میں رقم ادا کرنے کا معاہدہ کیا جارہا ہے۔ محکمہ سیول سپلائز کا کہنا ہیکہ بیرونی ممالک چاول برآمد کرنے سے ملرس کا دھمکی آمیز جو رجحان ہے اس پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے۔2