وزراء اور عہدیداروں سے چیف منسٹر کے سی آر کا ربط، نشیبی علاقوں سے عوام کی منتقلی کی ہدایت، چھتیس گڑھ کا راستہ بند ہوگیا
حیدرآباد۔23 ۔جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں موسلادھار بارش کے نتیجہ میں کئی اضلاع کیلئے سیلاب کا خطرہ ابھی بھی برقرار ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ نہ صرف ہائی الرٹ چوکسی برقرار رکھیں بلکہ امدادی کاموں کیلئے فوجی ہیلی کاپٹرس کا استعمال کریں۔ موسلادھار بارش کے نتیجہ میں ریاست کے تقریباً تمام آبپاشی پراجکٹس میں پانی کی سطح میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ۔ گوداوری اور کرشنا دریاؤں کے پراجکٹس میں پانی کی نکاسی کے سبب کئی مواضعات زیر آب آچکے ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ متاثرہ اضلاع کے ضلع کلکٹرس اور وزراء سے مسلسل ربط میں ہیں اور انہوں نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے صورتحال کو معمول پر لانے کے ا قدامات کی ہدایت دی ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ نشیبی علاقوں سے پانی کی نکاسی کے علاوہ متاثرہ خاندانوں کو ریلیف کیمپس منتقل کرتے ہوئے غذا اور دیگر ضروری سامان فراہم کیا جائے ۔ چیف منسٹر کی ہدایت کے بعد ورنگل ، کھمم اور نرمل میں وزراء کی جانب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔ ملگ ضلع میں قومی شاہراہ 163 پر گوداوری کے پانی کے بہاؤ کے نتیجہ میں چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے درمیان سڑک کا راستہ مسدود ہوچکا ہے ۔ سڑکوں کے ٹوٹ جانے اور پانی کے تیزی سے بہاؤ کے نتیجہ میں گاڑیوں کی آمد ورفت روک دی گئی ۔ ملگ اور اطراف کے علاقوں میں گزشتہ تین دن سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جس نے چھتیس گڑھ سے سڑک کا راستہ منقطع کردیا ہے ۔ حیدرآباد سے چھتیس گڑھ جانے والی سڑک پر ٹریفک روک دی گئی جس کے نتیجہ میں سینکڑوں گاڑیاں سڑک پر رکی ہوئی ہے۔ پولیس نے کئی علاقوں میں پلوں کو نقصان کے اندیشہ کے تحت گاڑیوں کی آمد و رفت روک دی ہے ۔ دونوں ریاستوں کے درمیان سڑک کا راستہ بند ہونے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اسی دوران وزیر پنچایت راج ای دیاکر راؤ نے گورنمنٹ چیف وہپ ونئے بھاسکر ، میئر سدھا رانی اور کلکٹر راجیو گاندھی کے ہمراہ ورنگل کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ متحدہ ورنگل ضلع میں گزشتہ تین دنوں سے بارش کے نتیجہ میں زبردست تباہی ہوئی ہے ۔ نہ صرف نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا بلکہ فصلیں زیر آب آچکی ہیں۔ وزیر پنچایت راج نے متاثرین کو حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا بھروسہ دلایا۔ انہوں نے کہا کہ ریونیو اور میونسپل حکام نقصانات کا تخمینہ کرنے کے بعد امدادی پیکیج کو منظوری دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کئی علاقوں میں پانی میں محروس مکانات سے عوام کو محفوظ مقامات منتقل کیا جارہا ہے ۔ نرمل ضلع میں وزیر انڈومنٹ اندرا کرن ریڈی نے عہدیداروں کے ہمراہ پانی کی محسوب علاقوں کا دورہ کیا ۔ انہوں نے متاثرین سے ملاقات کی اور اپیل کی کہ موجودہ حالات سے پریشان نہ ہوں ، حکومت ہر ممکن مدد کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ متاثرین کو ہنگامی طور پر امداد جاری کی جائیں۔ اندرا کرن ریڈی نے کہا کہ بارش کے نتیجہ میں کسانوں کو بھی بھاری نقصانات ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توقع سے کہیں زیادہ بارش نے نرمل ضلع کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔ انسپکٹر جنرل ناگی ریڈی ، ضلع کلکٹر مشرف علی ، ایس پی پراوین کمار ، میونسپل چیرمین جی ایشور اور دیگر عہدیدار دورہ میں شامل تھے ۔ کھمم ضلع میں وزیر ٹرانسپورٹ پی اجئے کمار نے حکام کو متاثرہ علاقوں میں امدادی اور رات کام انجام دینے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لیا۔