حیدرآباد 22 اگست(یو این آئی) ٹاسک فورس پولیس نے اہم شخصیتوں کے نام پر پارسل بھیجنے والے شخص کو گرفتار کرلیا۔یہ شخص سکندرآباد کا رہنے والا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر پولیس نے اس کی نشاندہی کرتے ہوئے اس کو گرفتار کیا۔پولیس اس کے والدین سے بھی پوچھ گچھ کر رہی ہے ۔اس شخص نے تلنگانہ کے گورنر ای ایس ایل نرسمہن، وزیراعلی کے چندرشیکھرراو،حکمران جماعت ٹی آرایس کے کارگزار صدر تارک راماراو، سابق رکن پارلیمنٹ کویتا، ڈی جی پی مہیندر ریڈی،کمشنر پولیس حیدرآباد انجنی کمار،پانچ ڈی سی پیز کو بذریعہ ڈاک پارسلس بھیجے تھے ۔ ان پارسلس کی بوتلوں میں سیوریج کا گندہ پانی پایا گیا تھا۔دو دن قبل بذریعہ ڈاک ان اہم شخصیات کو یہ بوتلیں اس شخص کی جانب سے بھیجی گئی تھیں۔ان بوتلوں کو جانچ کے لئے پولیس نے لیب کو بھیجا تھا تاہم فارنسک لیب میں جانچ کے بعد پتہ چلا کہ ان تمام بوتلوں میں سیوریج کا گندہ پانی ہے ۔ پارسل کی شکل میں ان 60بوتلوں کو دو دن قبل ان اہم شخصیات کے پتوں پر بھیجا گیا تھا تاہم سکندرآباد کے صدر ڈاک خانہ کے عہدیداروں کو اس پر شبہ ہوا تھا کیونکہ یہ تمام بوتلیں ایک ہی طرح کی تھیں۔ان سے بدبو آرہی تھی جس پر ڈاک خانہ کے اسٹاف میں تشویش پیدا ہوگئی تھی۔انہیں شبہ ہوا تھا کہ ان بوتلوں میں کمیکل تو نہیں ہے ؟فوری طورپر محکمہ ڈاک کے عہدیداروں نے اس بات کی شکایت پولیس سے کی جس پر پولیس کی ٹیم وہاں پہنچی جس نے ان بوتلوں کا جائزہ لیا۔پولیس نے ان بوتلوں کو فارنسک لیب بھیج دیا تاکہ پتہ چل سکے کہ ان میں آیا کوئی دھماکو اشیا یا کمیکل تو نہیں ہے ۔ان بوتلوں کے ساتھ ایک خط بھی تھا جو غیر واضح تھا۔ لیب کی جانچ میں پتہ چلا کہ ان بوتلوں میں سیوریج کا گندہ پانی ہے ۔یہ بوتلیں عثمانیہ یونیورسٹی پوسٹ آفس کے ذریعہ بھیجی گئی تھیں جو سکندرآباد کے ڈاک خانہ پہنچیں تھیں۔پولیس نے محکمہ ڈاک کے عہدیداروں کی شکایت کی بنیاد پر ایک معاملہ درج کیا تھا۔پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر سکندرآباد کے رہنے والے ایک شخص کو اس خصو ص میں حراست میں لے لیا۔