تلنگانہ کے 131 بلدیات کے وارڈس کی از سر نو حد بندی

,

   

۔16 دسمبر تک تجاویز و اعتراضات کی طلبی ، 17 دسمبر کو قطعی تفصیلات کی اجرائی
حیدرآباد۔4ڈسمبر(سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ کی جانب سے بلدی انتخابات کے سلسلہ میں اقدامات کا آغاز کرنے کی ہدایت اور عدالت کے احکام کے مطابق ریاست کی 131 بلدیات میں موجود 3149 بلدی وارڈس کی از سر نو حد بندی کے سلسلہ میں شہری بلدیات کے کمشنران کی جانب سے از سر نو حد بندی کے سلسلہ میں مسودہ جاری کردیا گیا ہے اور یہ مسودہ تمام بلدی دفاتر میں عوامی مشاہدہ کے لئے 9 ڈسمبر تک موجود رہے گا اور ان بلدیات اور محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے 16ڈسمبر تک تجاویز اور اعتراضات قبول کئے جائیں گے ۔ 17 ڈسمبر کو قطعی از سر نو حد بندی کی تمام تفصیلات جاری کردے گی۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق ڈائریکٹر محکمہ بلدی نظم و نسق نے تمام کمشنران شہری بلدیات کو مکتوب کے ذریعہ ہدایت دی ہے کہ وہ بلدی وارڈس کی از سر نو حد بندی کے سلسلہ میں اقدامات کریں اور وارڈس میں رائے دہندوں کی تعداد میں 10 فیصد سے زیادہ کا فرق نہ ہو اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے۔ جاری کردہ احکامات کے بعد کمشنران بلدیات نے اپنے دفاتر کے علاوہ وارڈ آفسوں پر بھی از سر نو حد بندی کے مسودہ کو چسپاں کردیا ہے تاکہ اس میں ترمیم کی تجاویز اور اعتراضات کے ادخال کے لئے شہریوں کو موقع فراہم کیا جاسکے ۔ تلنگانہ کے 131 شہری بلدیات میں انتخابات کے سلسلہ میں اعلامیہ کی اجرائی کے بعد عدالتی احکام کے سبب حکم التواء جاری کردیا گیا تھا لیکن اب ہائی کورٹ نے بلدی انتخابات کے مسئلہ کو حل کرنے کی سمت پیشرفت کا آغاز کرچکا ہے تو ایسی صورت میں بلدی وارڈس کی از سر نو حد بندی اور اعلامیہ کی اجرائی کے سلسلہ میں اقدامات کو تیز کردیا گیا ہے۔ حکومت ریاست میں بلدی انتخابات کے عاجلانہ انتخابات کے حق میں ہے اور اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ عوامی خواہشات اور ان کی سہولت کے مطابق وارڈس کی از سر نو حد بندی کی جائے تاکہ تمام وارڈس کی یکساں ترقی کو ممکن بنایا جائے اور منتخبہ نمائندوں کے علاوہ عہدیداروں کو بھی کسی قسم کی دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مسودہ پر اعتراضات اور تجاوزپر حکومت کی جانب سے غور کئے جانے کے بعد 17ڈسمبر کو قطعی حدبندی کا اعلامیہ جاری کردیا جائے گا۔