کئی اہم شخصیتوں کی قسمت کا فیصلہ،نکسلائٹس سے متاثرہ علاقوں میں 4 بجے اور نظام آباد میں 6 بجے تک پولنگ
حیدرآباد ۔ 10۔ اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ کے 17 لوک سبھا حلقوں میں کل 11 اپریل کو رائے دہی مقرر ہے جس میں دو کروڑ 97 لاکھ 8 ہزار 599 رائے دہندے 443 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے ۔ الیکشن کمیشن نے آزادانہ اور منصفانہ رائے دہی کو یقینی بنانے کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی ہے۔ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تین ہیلی کاپٹر اور ایر ایمبولنس کو تیار رکھا گیا ہے ۔ رائے دہی کا وقت صبح 7 تا 5 بجے شام مقرر ہے جبکہ نکسلائٹس متاثرہ 13 اسمبلی حلقوں کے حدود میں احتیاطی طور پر شام 4 بجے تک رائے دہی مکمل کرلی جائے گی۔ نظام آباد لوک سبھا حلقہ میں رائے دہی شام 6 بجے تک جاری رکھنے کا الیکشن کمیشن نے حکم دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے رائے دہندوں میں شراب اور دولت کی تقسیم کو روکنے کیلئے پولیس کے علاوہ مبصرین کی ٹیموں کو تعینات کیا ہے۔ 17 انتخابی مبصرین اور 10 پولیس کے مبصرین خدمات انجام دیں گے ۔ انہیں مختلف حلقوں کیلئے تعینات کیا گیا ہے ۔ تلنگانہ میں پہلے مرحلہ کے تحت رائے دہی ہورہی ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں 19 مئی تک 7 مرحلوں میں چناؤ ہوں گے ۔ نتائج کا 23 مئی کو اعلان کیا جائے گا ۔ تلنگانہ کے 17 لوک سبھا حلقوں میں 443 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ نظام آباد لوک سبھا حلقہ میں سب سے زیادہ 185 امیدوار میدان میں ہیں جن میں زیادہ تر کسان ہیں جو اپنی پیداوار کی امدادی قیمت نہ ملنے پر بطور احتجاج مقابلہ کر رہے ہیں۔ میدک لوک سبھا حلقہ میں سب سے کم 10 امیدوار ہیں۔ 17 لوک سبھا حلقوں میں جملہ 25 خاتون امیدوار مقابلہ کر رہی ہے ۔ محبوب آباد لوک سبھا حلقہ میں سب سے زیادہ 4 خاتون امیدوار ہے ۔
ٹی آر ایس ، کانگریس اور بی جے پی تمام 17 نشستوں پر مقابلہ کر رہے ہیں جبکہ بی ایس پی 5 ، سی پی آئی 2 اور سی پی ایم 2 حلقوں سے مقابلہ کر رہی ہے ۔ مسلمہ سیاسی جماعتوں کے 61 اور رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کے 83 امیدوار میدان میں ہے ۔ اس کے علاوہ 299 آزاد امیدوار مقابلہ کر رہے ہیں ۔ الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق 2 کروڑ 97 لاکھ 8 ہزار 599 رائے دہندے ہیں جبکہ 34604 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں ۔ پولنگ انتظامات کیلئے دو لاکھ 80 ہزار پولنگ اسٹاف کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ نکسلائٹس اور جنگلاتی علاقوں میں پولنگ اسٹاف کے ساتھ کسی ہنگامی صورتحال کے سلسلہ میں تین ہیلی کاپٹرس کو تیار رکھا جائے گا ۔ نکسلائٹس سے متاثرہ علاقوں سرپور ، آصف آباد ، چنور ، بیلم پلی ، منچریال ، منتھنی ، بھوپال پلی ، ملگ ، منی پاکا، ایلندو، بھدرا چلم ، کتہ گوڑم اور ایشوریا راؤ پیٹ اسمبلی حلقوں میں رائے دہی صبح 7 تا شام 4 بجے تک رہے گی ۔ ان علاقوں سے ای وی ایم مشینوں کو جلد منتقل کرنے کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا ۔ نظام آباد میں زائد امیدواروں کے سبب رائے دہی صبح 8 تا شام 6 بجے تک رہے گی ۔ صبح 6 تا 8 بجے کے درمیان تمثیلی رائے دہی کا مظاہرہ ہوگا جس کے بعد رائے دہی شروع ہوگی۔ ریاست بھر میں پریسائیڈنگ آفیسرس اور پولنگ اسٹاف اپنے متعلقہ پولنگ اسٹیشن پہنچ چکے ہیں جہاں وہ رات میں قیام کریں گے ۔ الیکشن کمیشن نے رائے دہندوں کی سہولت کیلئے ٹال فری نمبر 1950 رکھا ہے جہاں سے وہ اپنے پولنگ بوتھ اور دیگر تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں ۔ ایس ایم ایس کے ذریعہ بھی پولنگ اسٹیشن کی تفصیلات حاصل کی جاسکتی ہے ۔ الیکشن کمیشن نے ریاست بھر میں پیڈ نیوز کے 2068 مقدمات درج کئے ہیں جن میں سوشیل میڈیا کے 500 مقدمات شامل ہیں ۔ لوک سبھا انتخابات برسر اقتدار ٹی آر ایس اور اس کے سربراہ کے سی آر کے لئے وقار کا مسئلہ بن چکے ہیں جنہوں نے 16 نشستوں پر کامیابی کیلئے اپنی طاقت کو جھونک دیا ہے ۔دو ماہ قبل اسمبلی انتخابات میں شاندار کامیابی کو ٹی آر ایس لوک سبھا چناؤ میں دہرانا چاہتی ہے لیکن لوک سبھا کی انتخابی مہم میں کانگریس پارٹی کو کئی حلقوں کے عوام کی غیر معمولی تائید حاصل ہوئی۔ ٹی آر ایس کو 8 حلقوں میں کانگریس اور بی جے پی سے سخت مقابلہ درپیش ہے۔ کانگریس جن حلقوں میں مضبوط موقف میں دکھائی دے رہی ہے، ان میں نلگنڈہ ، بھونگیر ، کھمم ، ملکاجگیری ، چیوڑلہ اور محبوب آباد شامل ہیں جبکہ بی جے پی سکندرآباد اور محبوب نگر لوک سبھا حلقوں میں ٹی آر ایس کو کانٹے کی ٹکر دے رہی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں میں برسر اقتدار پارٹی پر سرکاری مشنری اور دولت کے استعمال کا الزام عائد کیا ہے۔ ٹی آر ایس نے انتخابی مہم کے دوران کئی کانگریس قائدین کو پارٹی میں شامل کرتے ہوئے اپنے امیدواروں کے امکانات کو روشن کرنے کی کوشش کی ہے ۔ کانگریس کے بعض قائدین بی جے پی میں شامل ہوگئے ۔ جن میں ڈی کے ارونا ، پی سدھاکر ریڈی اور آنند بھاسکر شامل ہیں۔ بی جے پی نے ڈی کے ارونا کو محبوب نگر سے امیدوار بنایا ہے ۔ رائے دہی میں جن اہم شخصیتوں کی قسمت کا فیصلہ آج ای وی ایم مشینوں میں بند ہوجائے گا، ان میں اتم کمار ریڈی ، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی ، رینوکا چودھری ، ریونت ریڈی ، کونڈا وشویشور ریڈی، ناما ناگیشور راؤ ، کے کویتا ، مدھو یاشکی، جی کشن ریڈی ، پونم پربھاکر شامل ہیں۔