تلنگانہ کے 44 اسمبلی حلقوں میں کانگریس کا کوئی انچارج نہیں

   

حیدرآباد۔تلنگانہ کے 119 اسمبلی حلقوں میں 44 حلقوں کیلئے کانگریس کا کوئی انچارج نہیں ہے جس کے نتیجہ میں بنیادی سطح پر پارٹی موقف کمزور ہوچکا ہے۔ کانگریس لیڈر سابق وی ہنمنت راؤ نے صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کو مکتوب روانہ کیا اور 44 اسمبلی حلقوں میں 2018 اسمبلی انتخابات کے بعد انچارجس کے عدم تقرر کی جانب توجہ دلائی۔ انہوں نے کہا کہ مخالف حکومت احتجاج کے سلسلہ میں 44 حلقوں میں کوئی قائد نہیں ہے جس کا فائدہ برسراقتدار پارٹی کو ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2023 انتخابات میں ٹی آر ایس کو سخت مقابلہ دینے ہر اسمبلی حلقہ میں مضبوط قائد کو انچارج مقرر کیا جانا چاہیئے۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ سینئر قائد ہونے کے باوجود انہیں گاندھی بھون میں پریس کانفرنس کی اجازت نہیں ہے۔ ہنمنت راؤ نے ریونت ریڈی کے حامیوں کی جانب سے انہیں فون پر دھمکیاں دینے کی شکایت کی اور کہا کہ پارٹی میں ڈسپلن شکنی عام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈسپلن شکنی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی۔ پارٹی تادیبی کارروائی کمیٹی کا وجود بے معنی ہوگیا ہے۔