تلنگانہ گلوبل سمٹ میں عثمانیہ ہاسپٹل کا ترقیاتی منصوبہ توجہ کا مرکز

   

2700 کروڑ سے عصری عمارت، 2027ء کے اختتام تک نئی عمارت مکمل ہوگی
حیدرآباد 9 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ رائزنگ گلوبل سمٹ میں محکمہ صحت کی جانب سے گوشہ محل اسٹیڈیم کی اراضی پر تعمیر کئے جانے والے عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کے ماڈل کو پیش کیا گیا۔ ریاست کے انتہائی قدیم ہاسپٹل کو عصری سہولتوں کے ساتھ آراستہ کرنے کے لئے حکومت نے جامع منصوبہ تیار کیا ہے۔ ہاسپٹل کی تعمیر پر 2700 کروڑ خرچ کئے جائیں گے اور توقع ہے کہ 2027ء کے اختتام تک ہاسپٹل تیار ہوجائے گا۔ نئی عمارت میں 2000 بستروں کی گنجائش رہے گی اور اڈوانسڈ طبی سہولتوں کے علاوہ اکیڈیمک بلاکس، رہائشی ہاسٹلس اور دیگر انفراسٹرکچر سہولتوں کا اضافہ کیا جائے گا۔ جاریہ سال اکٹوبر میں تعمیری کاموں کا آغاز ہوا اور حکومت نے اسٹیڈیم کی 26.30 ایکر اراضی حاصل کی ہے۔ ہاسپٹل کی عمارت 32 لاکھ مربع فیٹ پر محیط ہوگی۔ وزیر صحت دامودر راج نرسمہا نے کہاکہ عثمانیہ ہاسپٹل کی ترقی شہریان حیدرآباد کا ایک خواب ہے جو طویل عرصہ سے نامکمل ہے۔ کانگریس حکومت نے پیشرفت کرتے ہوئے ہاسپٹل کی نئی عمارت تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ عثمانیہ ہاسپٹل میں نہ صرف حیدرآباد بلکہ تلنگانہ اور پڑوسی ریاستوں سے بھی مریض علاج کے لئے رجوع ہوتے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ کے لئے قدیم عمارت کی اراضی کا استعمال کیا جائے گا۔ وزیر صحت نے کہاکہ ریاست میں میڈیکل انفراسٹرکچر بہتر بنانے کے لئے حکومت نے جامع منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت تمام سرکاری ہاسپٹلس میں عصری طبی آلات فراہم کئے جارہے ہیں۔ آصف سابع نواب میر عثمان علی خاں کی جانب سے 1919ء میں قائم کردہ عثمانیہ ہاسپٹل وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ریاست کے عوام کا انتہائی بااعتماد ہاسپٹل بن چکا ہے۔ ہاسپٹل میں روزانہ 3000 سے زائد آؤٹ پیشنٹ اور 1200 سے اِن پیشنٹ کا علاج کیا جاتا ہے۔ نئی عمارت کی تعمیر سے روزانہ 3 تا 4 ہزار مریضوں کے علاج کی سہولت رہے گی۔1