پی سی گھوش کمیشن کی بنیاد پر سی بی آئی تحقیقات کی مخالفت، آئندہ سماعت 7 اکٹوبر کو ہوگی
حیدرآباد 2 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائیکورٹ میں سابق چیف منسٹر کے سی آر اور سابق وزیر ہریش راؤ کو اُس وقت بڑی راحت ملی جب عدالت نے حکومت کو ہدایت دی کہ جسٹس پی سی گھوش کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر مذکورہ قائدین کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔ عدالت نے پی سی گھوش کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر سی بی آئی تحقیقات پر عبوری حکم التواء جاری کردیا۔ چیف جسٹس اپریش کمار سنگھ اور جسٹس غوث میراں محی الدین پر مشتمل بنچ نے مقدمہ کی آئندہ سماعت 7 اکٹوبر کو مقرر کرتے ہوئے حکومت کو کسی بھی کارروائی سے روک دیا ہے۔ عدالت نے کہاکہ اگر حکومت نے سی بی آئی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے تو وہ جسٹس پی سی گھوش کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر نہیں ہونی چاہئے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ اسمبلی میں مباحث کے بعد حکومت نے سی بی آئی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔ کے سی آر اور ہریش راؤ نے کل پی سی گھوش کمیشن پر حکم التواء کے لئے لنچ موشن پٹیشن دائر کی تھی لیکن چیف جسٹس نے لنچ موشن کی سماعت سے انکار کیا اور آج باقاعدہ درخواست کی سماعت کی۔ ایڈوکیٹ جنرل سدرشن ریڈی نے کہاکہ کے سی آر اور ہریش راؤ کی درخواستوں کو قبول نہ کیا جائے کیوں کہ کمیشن کے بارے میں اُن کے اندیشے بے بنیاد ہیں۔ حکومت نے کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر میں بے قاعدگیوں کی سی بی آئی کے ذریعہ جانچ کا فیصلہ کیا ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل نے بتایا کہ حکومت نے نیشنل ڈیم سیفٹی اتھاریٹی رپورٹ کی بنیاد پر تحقیقات کی خواہش کی ہے۔ ہائیکورٹ نے 7 اکٹوبر تک حکومت کو پی سی گھوش کمیشن کی بنیاد پر کے سی آر اور ہریش راؤ کے خلاف کسی بھی کارروائی سے روک دیا ہے۔ کے سی آر اور ہریش راؤ کی جانب سے سینئر وکلاء سندرم اور شیشادری نے دلائل پیش کئے اور کمیشن کی رپورٹ میں مختلف خامیوں کی نشاندہی کی۔ ایڈوکیٹ جنرل نے بتایا کہ حکومت نے کمیشن کی رپورٹ پر اسمبلی میں تفصیلی مباحث کا اہتمام کیا ہے جس کے بعد ہی سی بی آئی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہاکہ حکومت کی جانب سے درخواست گذاروں کے خلاف فوری طور پر کسی کارروائی کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہاکہ سی بی آئی تحقیقات کا پی سی گھوش کمیشن رپورٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے اور حکومت نے ڈیم سیفٹی اتھاریٹی کی رپورٹ پر جانچ کی اپیل کی ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل کی سماعت کے بعد چیف جسٹس نے حکومت کو گھوش کمیشن کی رپورٹ پر حکومت کو کسی بھی کارروائی سے روکتے ہوئے آئندہ سماعت 7 اکٹوبر کو مقرر کی ہے۔ حکومت کی جانب سے ہائیکورٹ میں سی بی آئی تحقیقات سے متعلق وضاحت کی جائے گی۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہاکہ کے سی آر اور ہریش راؤ کے خلاف کوئی بھی کارروائی سی بی آئی کی تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر رہے گی۔1