کمشنر ہائیر ایجوکیشن کی رپورٹ پر ویجلنس کمیٹی کی تحقیقات جاری
نظام آباد :7؍ جون(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )تلنگانہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر رویندر گپتا کی دو سالہ معیاد میں ہوئی مبینہ دھاندلیوں اور 9 رجسٹرار کو تبدیل کرنے کی شکایت اور آئوٹ سورسنگ زمرہ میں دئیے گئے تقررات ایگزیکٹیو کونسل کی بغیر منظوری کے خلاف کئی کاموں کو انجام دینے پر طلباء تنظیموں کی شکایت پر کمشنر ہائیر ایجوکیشن نوین متل ، پرنسپل سکریٹری ڈی ارونا نے یونیورسٹی میں ہوئی دھاندلیوں پر ایک اجلاس کے ذریعہ تفصیلی تحقیق کرتے ہوئے وائس چانسلر کے خلاف حکومت کو رپورٹ پیش کی تھی ۔ جس پر وائس چانسلر ہائی کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے عبوری التواء حاصل کیا تھا اور یہ معاملہ گذشتہ دو تا تین ماہ سے جاری ہے ۔ وائس چانسلر پروفیسر رویند رگپتا نے رجسٹرار یادگیری کو برخواست کرتے ہوئے کنکیا کا تقرر عمل میں لایا تھااور ایگزیکٹیو کونسل کے بغیر منظوری کے رجسٹرار کا تقرر عمل میں لانے پر یہ معاملہ شدت اختیار کرلیا ۔جبکہ بغیر ایگزیکٹیو کونسل کے کوئی بھی حکم پر عمل نہیں کیا جاسکتا ۔ لیکن و ائس چانسلر رجسٹرار کا تقرر کرنے کا حق انہیں حاصل ہے لیکن وائس چانسلر کی ہٹ دھرمی پر بھی ناراضگیاں ظاہر ہورہی ہیں یونیورسٹی ایکٹ کے خلاف کام کرنے کے خلاف کی گئی شکایتوں پر آج ویجلنس کمیٹی نے یونیورسٹی پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کردیا ۔ ویجلنس کمیٹی کے عہدیداروں نے ایگزامنیشن برانچ اکائونٹس ڈپارٹمنٹ کے کمپیوٹرس اور ہارڈ ڈسک برآمد کرتے ہوئے تحقیقی کارروائی کو انجام دے رہے ہیں ۔ یونیورسٹی میں ویجلنس کے عہدیداروں کی آمد کی اطلاع پر وائس چانسلر یونیورسٹی سے چلے جانے کی اطلاع ہے ۔ اس بارے میں ویجلنس کے عہدیداروں سے دریافت کرنے پر تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے بعد تحقیق تفصیلات کا انکشاف کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔ تلنگانہ یونیورسٹی میں جاری معاملات کو لیکر گذشتہ چند دن سے طلباء تنظیم جے اے سی کی جانب سے گول میز کانفرنس کا بھی انعقاد عمل میں لاتے ہوئے حکومت سے انصاف کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا ۔گذشتہ چند دنوں سے جاری ان معاملات پر قانون ساز کونسل رکن کے کویتا نے ایگزیکٹیو کونسل کے اراکین اور طلباء تنظیموں سے بات چیت کی تھی اور اس کے بعد ہی ویجلنس کی کارروائی ہوئی ہے ۔