تلنگانہ یونیورسٹی کالجس احتجاجی طور پر آج سے بند، رجسٹرار کو یادداشت

   

نظام آباد۔ 2؍نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)۔ تلنگانہ یونیورسٹی سے وابستہ خانگی کالجوں نے اعلان کیا ہے کہ فیس ری ایمبرسمنٹ کی بقایا جات رقم جاری نہ ہونے کے سبب ریاست بھر کے تمام کالج 3؍نومبر سے غیر معینہ مدت کے لیے بند رہیں گے۔ خانگی تعلیمی اداروں نے واضح کیا کہ حکومت کی عدم توجہ کے باعث کالجوں کی بقا خطرے میں پڑ گئی ہے اور مالی بحران کے سبب تدریسی سرگرمیاں جاری رکھنا ممکن نہیں رہا۔تلنگانہ یونیورسٹی پرائیویٹ کالجس مینجمنٹ اسوسی ایشن کے وفد نے آج رجسٹرار پروفیسر یادگیری اور آڈٹ سیل کے ڈائرکٹر چندرشیکھر سے ملاقات کرتے ہوئے مجوزہ بند کے سلسلے میں ایک تحریری نمائندگی پیش کی۔ اس موقع پر وفد نے کہا کہ گذشتہ تین برسوں سے فیس ری ایمبرسمنٹ کی رقم نہ ملنے کے باعث کالجوں کی حالت ابتر ہوچکی ہے، یہاں تک کہ اساتذہ اور عملے کی تنخواہیں ادا کرنا بھی دشوار ہوگیا ہے۔اسوسی ایشن کے صدر جے پال ریڈی اور سکریٹری نرالا سدھاکر نے کہا کہ جب تک حکومت واجب الادا فیس ری ایمبرسمنٹ فنڈ جاری نہیں کرتی، اس وقت تک کالج دوبارہ کھولنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر مسئلہ حل نہ کیا تو طلبہ کی تعلیم بری طرح متاثر ہوگی۔اس موقع پر مرویا گوڑ، شنکر، گروویندر ریڈی، سوریا پرکاش، سرینواس، ارون، گری، دتّو، انیل، شکیل، رشید، نوین، ستیہ اور وجئے سمیت کئی عہدیدار و نمائندگان موجود تھے۔