تلگودیشم اور جنا سینا کے دو اہم قائدین کی وائی ایس آر کانگریس میں شمولیت

,

   

جگن کی ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات کی ستائش، پربھاکر راؤ اور ستیہ نارائنا کے بیانات

حیدرآباد۔/8 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش میں تلگودیشم اور جنا سینا سے تعلق رکھنے والے 2 اہم قائدین نے آج چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کی موجودگی میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔ سابق ارکان اسمبلی تلگودیشم کے جوپوڑی پربھاکر راؤ اور جنا سینا کے اے ستیہ نارائنا نے اپنے حامیوں کے ہمراہ دسہرہ کے موقع پر وائی ایس آر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔ اس موقع پر وزیر فینانس بی راجندر پرساد اور رکن پارلیمنٹ وجئے سائی ریڈی اور دیگر قائدین موجود تھے۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی میں شمولیت کے بعد دونوں قائدین نے کہا کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کی ہے لہذا انہوں نے ترقی اور بھلائی کے اقدامات میں شامل ہونے کیلئے وائی ایس آر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جگن موہن ریڈی کی قیادت میں آندھرا پردیش تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ اے ستیہ نارائنا نے عوام کو دسہرہ کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی کی کارکردگی سے متاثر ہوکر وہ جنا سینا سے مستعفی ہوچکے ہیں۔ جگن نے انتخابی منشور کا جو اعلان کیا تھا کامیابی کے بعد اس پر عمل آوری کا آغاز ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ اور کسانوں کو مسائل سے نجات دی گئی ہے اس کے لئے وائی ایس جگن موہن ریڈی نے قانون سازی کی ہے۔ آٹو ڈرائیورس، کیاب ڈرائیورس کیلئے ’’ واہن مترا ‘‘ اسکیم کا آغاز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں کسی بھی حکومت نے عوام کی بھلائی کے سلسلہ میں اس قدر توجہ نہیں دی۔سابق رکن اسمبلی کے پربھاکر راؤ نے کہا کہ آندھرا پردیش کے 50 فیصد سے زائد رائے دہندوں نے راج شیکھر ریڈی دور کی واپسی کیلئے وائی ایس جگن موہن ریڈی کی تائید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جگن موہن ریڈی نے انتہائی مختصر عرصہ میں کئی فلاحی اقدامات کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم میں رہتے ہوئے عوامی فیصلہ کی تائید سے متعلق اپنے موقف کا ٹی وی مباحث میں کھل کر اظہار کیا ہے۔ 85 فیصد عوام جن کا تعلق کمزور طبقات سے ہے وہ آندھرا پردیش میں راج شیکھر ریڈی اقتدار کی واپسی کی امید کرتے ہیں۔