تلگودیشم رکن اسمبلی وینو گوپال ریڈی کی وائی ایس آر کانگریس میں شمولیت

   

سابق وزیر ویرا بھدرا راؤ بھی جگن کے ساتھ، چندرا بابو نائیڈو حکومت پر بے قاعدگیوں کے الزامات

حیدرآباد۔/9مارچ، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش میں تلگودیشم پارٹی کے رکن اسمبلی ایم وینوگوپال ریڈی اور سابق وزیر ڈی ویرابھدرا راؤ نے آج وائی ایس آر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔ دونوں قائدین نے اپنے حامیوں کے ساتھ علحدہ علحدہ طور پر لوٹس پاونڈ میں وائی ایس آر کانگریس کے سربراہ جگن موہن ریڈی سے ملاقات کی۔ جگن نے ان قائدین کا استقبال کرتے ہوئے پارٹی کا کھنڈوا پہنایا۔ اس موقع پر جگن موہن ریڈی نے کہا کہ بڑی تعداد میں عوامی قائدین کی شرکت سے وائی ایس آر کانگریس پارٹی مستحکم ہوگی اور اس سے عوامی رجحان کا اندازہ ہوتا ہے۔ رکن اسمبلی ایم وینو گوپال ریڈی نے کہا کہ آندھرا پردیش کی حقیقی ترقی جگن موہن ریڈی سے ممکن ہے۔ انہوں نے چندرا بابو نائیڈو پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے تنظیم جدید قانون میں آندھراپردیش کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی تکمیل کیلئے مرکز پر کوئی دباؤ نہیں بنایا ہے۔ آندھرا پردیش کو خصوصی موقف حاصل کرنے کیلئے جگن موہن ریڈی کا چیف منسٹر بننا ضروری ہے۔ اس موقع پر وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے سینئر قائدین وجئے سائی ریڈی، اے سرینواس راؤ اور دوسرے موجود تھے۔ ایم وینوگوپال ریڈی نے کہا کہ تلگودیشم پارٹی سے استعفی کے بعد وہ وائی ایس آر کانگریس میں شامل ہورہے ہیں۔ انہوں نے اسمبلی کی رکنیت سے بھی استعفی دے دیا ہے۔ ڈی ویرا بھدرا راؤ نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چار برس بعد ان کی گھر واپسی ہوئی ہے۔ جگن موہن ریڈی کا چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ترقی کے سلسلہ میں عوام نے چندرا بابو نائیڈو سے جو توقعات وابستہ کی تھیں انہیں مایوسی ہوئی ہے۔ چندرا بابو نائیڈو دور حکومت میں کرپشن اور بے قاعدگیاں عروج پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی فائدہ حاصل کرنے کیلئے چندرا بابو نائیڈو مختلف اسکیمات کا اعلان کررہے ہیں لیکن آندھرا پردیش کے عوام نائیڈو کو شکست دینے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم پارٹی تلگو کانگریس میں تبدیل ہوچکی ہے۔جس پارٹی کا قیام کانگریس پارٹی کی مخالفت میں ہوا تھا وہی پارٹی آج کانگریس سے مفاہمت کرچکی ہے۔