عنقریب وائی ایس آر کانگریس میں شمولیت، نائیڈو پر عوامی وعدوں کی تکمیل میں ناکامی کا الزام
حیدرآباد۔ 13 فروری (سیاست نیوز) تلگودیشم پارٹی کے رکن اسمبلی اے کرشنا موہن نے آج استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے وائی ایس آر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔ آندھراپردیش کے چیرالا اسمبلی حلقے سے تعلق رکھنے والے اے کرشنا موہن نے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کو استعفیٰ کا مکتوب روانہ کردیا۔ انہوں نے آج حیدرآباد میں وائی آر کانگریس پارٹی کے سربراہ جگن موہن ریڈی سے اپنے ارکان خاندان کے ہمراہ ملاقات کرتے ہوئے پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کرشنا موہن نے کہا کہ اسمبلی حلقے کے کارکنوں سے مشاورت کے بعد ہی انہوں نے تلگودیشم سے استعفیٰ کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی اچھے دن کا انتخاب کرتے ہوئے بہت جلد جگن کی موجودگی میں باقاعدہ پارٹی کی رکنیت قبول کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں شمولیت کے لیے کوئی شرط نہیں رکھی ہے۔ آئندہ اسمبلی انتخابات میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر چیرالا اسمبلی حلقے سے مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے چندرا بابو نائیڈو کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ نائیڈو سماج کے بارے میں بات کرتے ہوئے ہیں لیکن پارٹی قائدین سے ملاقات کے لیے ان کے پاس وقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش میں ذات پات کی سیاست کو فروغ دیا گیا ہے۔ انہوں نے پیش قیاسی کی کہ تلگودیشم کے مزید قائدین وائیس آر کانگریس میں شمولیت اختیار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سماج کی حقیقی ترقی اور آندھراپردیش کے عوام کو انصاف کے لیے جگن موہن ریڈی کا برسر اقتدار آنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش میں عوام جگن موہن ریڈی کو چیف منسٹر دیکھنا چاہتا ہیں۔ کرشنا موہن نے کہا کہ انہوں نے جناسینا میں شمولیت کے بارے میں کبھی نہیں کہا تھا۔ حالانکہ ریاست کی صورتحال پر وہ پون کلیان سے ملاقات کرچکے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چندرا بابو نائیڈو نے عوام سے کیے گئے وعدوں سے انحراف کرلیا ہے۔ گزشتہ چار برسوں میں وعدوں کی عدم تکمیل کے سبب عوام میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ اسمبلی انتخابات میں شکست کے خوف سے چندرا بابو نائیڈو قومی جماعتوں کا سہارا لے رہے ہیں۔