وعدوں کی تکمیل کے بغیر جشن مضحکہ خیز، تلنگانہ کی نہیں کانگریس کی تلی ہونے کا دعویٰ
حیدرآباد۔ 9 ڈسمبر (سیاست نیوز) بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے تلنگانہ تلی مجسمہ کو تبدیل کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریونت ریڈی حکومت نے تلنگانہ وجود پر حملہ کیا ہے۔ کانگریس حکومت کے غلط فیصلوں پر تلنگانہ کی تلی آنسو بہا رہی ہے۔ تلنگانہ تحریک کی ماں کو کانگریس کی ماں میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ کویتا نے کہا کہ راجیو گاندھی کے مجسمہ کو اہم سڑک پر نصب کرتے ہوئے تلنگانہ تلی کے مجسمہ کو غیر اہم مقام پر تنصیب کیا گیا ہے۔ کانگریس ماں کے مجسمہ کو بی آر ایس پارٹی مسترد کررہی ہے۔ بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل نے تلنگانہ کے کروڑہا بچوں کے جذبہ کا احترام رہنے والی تلگو تلی مجسمہ کو تبدیل کرنے کی سخت مخالفت کی۔ بتکماں پھول سے پوجا کرنے کی تہذیب دنیا میں کہیں بھی نہ ہونے کا دعویٰ کیا۔ مجسمہ سے بتکماں کو غائب کردینے کو بدبختانہ قرار دیا۔ کویتا نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے والوں پر بندوق تان دینے والے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کو تلنگانہ تلی کے مجسمہ کو خراج پیش کرنے کا اخلاقی حق بھی نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت سے استفسار کیا کہ ایک سال کے دوران کیا حاصل کیا گیا اور کیوں جشن منایا جارہا ہے۔ کویتا نے کہا کہ اقتدار حاصل کرنے کے لئے کانگریس نے عوام سے جھوٹے وعدے کئے۔ خواتین کو آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر کے علاوہ کانگریس حکومت نے دوسرا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا ہے۔ حکومت نے آرڈینری اور ایکسپریس بسوں میں یہ سہولت فراہم کی ہے۔ مگر ان بسوں کی تعداد گھٹادی گئی ہے۔ 2
حکومت کے ذمہ دار عوامی مسائل کو نظرانداز کرتے ہوئے جشن منا رہے ہیں۔ ایمرجنسی کو کانگریس کی ساتویں گیارنٹی کے طور پر عمل کیا جارہا ہے۔ 2